نصر اللہ

مزاحمتی تنظیموں کو بلیک لسٹ کرنے سے ہمارے ارادے کمزور نہیں ہوں گے، اسرائیل سے عرب تعلقات قائم کرنا شرمناک ہے، سید حسن نصر اللہ

بیروت {پاک صحافت} حزب اللہ تحریک کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ تنظیم کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ علاقائی تبدیلیوں اور پارلیمانی انتخابات کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔

لبنان میں جشن آزادی کی مناسبت سے ایک تقریر کرتے ہوئے سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ یہ تمام لبنانیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ آزادی کا دفاع کریں اور اسے حقیقی آزادی میں تبدیل کرنے کی کوشش کریں اگر آزادی صرف ظاہر ہو۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اسرائیل کا خطرہ ہمارے سامنے ہے، ہماری آزادی کی جنگ بھی جاری رہے گی، ہم نے اس لڑائی کے کئی محاذ جیت لیے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہم پوری طاقت کے ساتھ اس راستے پر چلتے رہیں گے۔

حزب اللہ کے سربراہ نے لبنان کے اندرونی معاملات میں امریکی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب کہ ہم ہر روز اپنے ملک کی سیاست، سیکورٹی کے نظام اور عدلیہ میں امریکی مداخلت دیکھتے ہیں، اس کا مطلب ہے کہ ہماری خودمختاری ابھی تک مکمل نہیں ہوئی ہے۔

جمعہ کی شام اپنے خطاب میں سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ خطے کی صورتحال کی وجہ سے ہو سکتا ہے اور اس کا تعلق لبنان کے پارلیمانی انتخابات سے بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل ہونے سے ہمارے اور ہمارے حامیوں کے عزم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا نے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔ اس سے قبل امریکا اور بعض دیگر مغربی ممالک نے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

سید حسن نصر اللہ نے بعض عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے فیصلوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل عرب ممالک کے لیے شرمناک ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ بعض عرب ممالک اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت تیزی سے بڑھا رہے ہیں اور اسی سلسلے میں حال ہی میں مراکش کا نام بھی شامل کیا گیا ہے جو کہ شرمناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ایران پاکستان

ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کے امکانات

پاک صحافت امن پائپ لائن کی تکمیل اور ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے