اسرائیلی

اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے اندر بڑی ہلچل، تین اعلیٰ عہدیدار مستعفی ہوگئے

تل ابیب (پاک صحافت) اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے تین اعلیٰ عہدیداروں نے اچانک استعفوں کا اعلان کردیا۔ استعفیٰ کا اعلان نئے سربراہ کی جانب سے جاسوسی ادارے کے اندر ڈھانچہ جاتی تبدیلیاں شروع کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ تینوں سینئر عہدیداروں نے مستعفی ہونے کا فیصلہ موساد کے نئے سربراہ ڈیوڈ بارنی کے عہدہ سنبھالنے کے چند ماہ بعد کیا تھا۔

مستعفی ہونے والوں میں ٹیکنالوجی کے شعبے کے سربراہ، دوسرے محکمہ انسداد دہشت گردی کے سربراہ اور تیسرے غیر ملکی ایجنٹوں سے نمٹنے والے یونٹ کے سربراہ شامل ہیں۔

میڈیا کا کہنا ہے کہ چوتھے اعلیٰ عہدیدار کا استعفیٰ بھی کسی بھی وقت منظر عام پر آسکتا ہے۔ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ چوتھا نام کس کا ہو سکتا ہے تاہم ذرائع کے مطابق زیادہ امکان ہے کہ موساد میں اسٹریٹجک وارفیئر آفیسر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے سکتا ہے۔

جب ڈیوڈ بارنی نے موساد کے سربراہ کا عہدہ سنبھالا تو یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ اسرائیلی جاسوسی ادارے میں تبدیلیاں ہو سکتی ہیں لیکن یہ تبدیلیاں کیا ہوں گی اس کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں دی گئیں۔

اسرائیل نے برسوں سے اپنا امیج برقرار رکھا تھا کہ پورے مغربی ایشیا میں اس کی فوج اور انٹیلی جنس کے درمیان کوئی مقابلہ نہیں تھا لیکن دیکھا جا رہا ہے کہ اسرائیل کو بار بار شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

گزشتہ مئی میں ہونے والی جنگ میں بھی اسرائیل کی کمزوری واضح تھی۔

بہت سے مبصرین کا خیال ہے کہ علاقائی سطح پر جو صورتحال ہے اس کے پیش نظر اسرائیل اپنا غیر قانونی وجود خطرے میں دیکھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پرچم

صیہونی حکومت سے امریکیوں کی نفرت میں اضافہ/55% امریکی غزہ کے خلاف جنگ کی مخالفت کرتے ہیں

پاک صحافت گیلپ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کیے گئے ایک نئے سروے میں بتایا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے