بغداد {پاک صحافت} عراق میں انتخابات کے بعد حکومت سازی کے معاملے پر صدر دھڑے کے رہنما مقتدا صدر اور تکدم دھڑے کے رہنما محمد الہلبوسی کے درمیان بات چیت ہوئی ہے جب کہ دوسری جانب عصائب اہل الحق تنظیم نے دستی گنتی پر اصرار کیا ہے۔
عراقی میڈیا کے مطابق دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں اہم بات چیت ہوئی اور اسے انتخابات کے بعد حکومت سازی کے حوالے سے اہم ترین ملاقات قرار دیا جا رہا ہے۔
عراق میں 10 اکتوبر کو پارلیمانی انتخابات ہوئے، جس میں صدر دھڑے نے 73 نشستیں حاصل کیں اور واحد سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری۔
الہلبوسی کی پارٹی کو 37 سیٹیں ملیں۔ حکومت بنانے کے لیے 165 سیٹیں درکار ہیں۔
دوسری جانب اسابے اہل الحق کے رہنما قیس خزالی نے کہا کہ ان کے پاس انتخابات میں غلط کاری کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
جمعرات کو قیس خزالی نے کہا کہ انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد مظاہرے جاری ہیں، ہم انتخابات میں دھاندلی برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ وی وی پی اے ٹی کی گنتی ہونی چاہیے جس کے بعد ہم ثابت کر سکتے ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے امیدواروں کی جانب سے 1400 شکایات موصول ہونے کے بعد 2000 مراکز میں ووٹوں کی دستی دوبارہ گنتی شروع کردی ہے۔