غریب آبادی

آئی اے ای اے صہیونی حکومت کے ایٹمی پروگرام پر خاموش کیوں ہے: غریب آبادی

تہران {پاک صحافت} ایران نے صیہونی حکومت کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں آئی اے ای اے کے دوہرے انداز پر سخت تنقید کی ہے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے نے صیہونی حکومت کے جوہری پروگرام کے تناظر میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دنیا کو منفی پیغام دے رہا ہے۔

کاظم غریب آبادی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو غیر جانبدار بین الاقوامی ادارہ کیسے کہا جائے جب کہ وہ اپنے ممبران کے بارے میں مناسب طریقے سے کام کرنے کے قابل نہیں ہے۔

ایران کے نمائندے لکھتے ہیں کہ اسرائیل کے ایٹمی پروگرام پر اس بین الاقوامی ادارے کی خاموشی این پی ٹی کے رکن ممالک کو منفی پیغام دے رہی ہے۔ اس سے یہ بات قابل فہم ہے کہ آئی اے ای اے کی رکنیت میں کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ جو اس کی رکنیت سے دور ہے وہ ہر طرح کی رکاوٹوں سے پاک صوابدید کر رہا ہے۔

آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل سے جب پوچھا گیا کہ آپ ایران کے بارے میں اتنی بات کیوں کرتے ہیں اور اسرائیل کے بارے میں کچھ نہیں تو رافیل گروسی نے جواب دیا کہ اسرائیل این پی ٹی کا رکن نہیں ہے اور اس نے اس پر دستخط نہیں کیے ہیں۔

غریب آبادی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی حکومت کو این پی ٹی کی شرائط پوری کرنے پر غیر مشروط طور پر مجبور کرے کیونکہ اس کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی کے جوہری ہتھیار ہیں۔

مختلف رپورٹوں کے مطابق اسرائیل کے پاس 300 کے قریب جوہری وار ہیڈ ہیں جو کہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ اسرائیل نے ابھی تک این پی ٹی پر دستخط نہیں کیے اور شروع سے ہی ایسا کرنے سے گریزاں ہے کیونکہ اسے امریکہ کی کھلی حمایت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی

اسرائیلی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے استعفیٰ دے دیا

پاک صحافت صیہونی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے