یمن

یمنی فوجیں الجوبہ شہر کی طرف بڑھ رہی ہیں ، سعودی اتحاد مشکل میں

صنعا {پاک صحافت} یمن کے صوبے مآرب کے جنوبی حصے میں یمنی افواج اور رضاکار فورسز کی پیش رفت تیز ہو گئی ہے اور امریکی سکیورٹی ایجنسیاں یہ کہنا شروع کر رہی ہیں کہ انصار اللہ بہت جلد اسٹریٹجک لحاظ سے اہم صوبے کا کنٹرول سنبھال لے گا جو کہ صنعاء حکومت کے کنٹرول میں ہے۔

ان حالات میں سعودی عرب کے یمنی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ فوری طور پر ماریب میں مداخلت کرے۔

جنوبی مآرب میں ، یمن کی قومی سالویشن حکومت کی افواج اور سعودی عرب کے اتحادی یمنی دھڑے کے جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں ، اور سعودی اتحاد کو خدشہ ہے کہ ماریب مکمل طور پر ہاتھ سے نکل سکتا ہے۔

سعودی عرب کے یمنی دھڑے نے اقوام متحدہ سے کہا ہے کہ وہ مآرب کو صنعاء حکومت کے کنٹرول میں آنے سے بچائے۔ گروپ کے لیڈر احمد اوز بن مبارک نے یمن کے لیے انسانی امداد کے کوآرڈینیٹر ڈیوڈ گریسلے کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ ماریب میں انسانی صورت حال ایک المیے میں بدل گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ صنعاء حکومت کی فوج رہائشی علاقوں پر حملے کر رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یمنی فوج اس وقت سعودی اتحاد کی حمایت کرنے والے جنگجوؤں کو الجوبہ اور الجدید شہروں کے ارد گرد جھڑپوں میں پیچھے دھکیل رہی ہے اور صنعاء حکومت نے بڑی تعداد میں فورسز اور فوجی سازوسامان کو محاذ پر منتقل کر دیا ہے۔

یمنی فوج کے ترجمان نے ماریب میں جاری لڑائی کے بارے میں اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ سعودی عرب کے جنگجو اس وقت محاصرے میں ہیں۔

مآرب میں لڑائی 19 دن سے شدت اختیار کر گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

میزائل حملہ

ایران کی انتقامی کارروائیوں کے طول و عرض سے صہیونی حلقوں کی حیرانی

(پاک صحافت) صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ اور ماہرین نے مقبوضہ فلسطین میں اس حکومت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے