ایران اور تاجکستان

ایران اور تاجکستان نے تعاون کے 8 معاہدوں پر دستخط کیے

تہران {پاک صحافت} ایران اور تاجکستان کے سربراہان مملکت نے مختلف شعبوں میں تعاون کے 8 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے ہفتے کے روز اپنے پہلے بیرون ملک دورے کے دوران تاجکستان کے دارالحکومت دوشامبے میں ملک کے صدر امام علی رحمان سے باضابطہ ملاقات کی۔

اس ملاقات میں ایرانی صدر نے دونوں ممالک کی مشترکہ ثقافت اور زبان کی طرف اشارہ کیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے حکام کی کوششوں کے نتیجے میں دوطرفہ تعلقات اور تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔

اس ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے صدور نے مجموعی طور پر 8 ایم او یوز پر دستخط کیے اور ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔

ایرانی صدر نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات اور تعاون کی توسیع دونوں ممالک کے درمیان علاقائی تعاون کی سطح کو بڑھانے کی بنیاد بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور تاجکستان کے عہدیداروں کو دو فارسی بولنے والے ممالک کے درمیان دو طرفہ بات چیت اور ملاقاتوں کے ذریعے مضبوط اور جامع تعلقات قائم کرنے چاہئیں جو علاقائی سطح پر ایک ماڈل بننا چاہیے۔

اس ملاقات میں تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے اپنے ایرانی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنے ملک کو پہلے دورے کے طور پر منتخب کیا۔

دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا: دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستی اور محبت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ایک اچھی بنیاد ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایرانی صدر تاجکستان کی میزبانی میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے دوشنبے پہنچے تھے ، جہاں ہفتہ کی صبح راشٹرپتی بھون میں ان کا اس ملک کے صدر رحمان نے باضابطہ استقبال کیا۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے