رئیسی

ہم اپنے پڑوسیوں کی حفاظت کو اپنی حفاظت سمجھتے ہیں: ایرانی صدر رئیسی

تہران {پاک صحافت} ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی کا کہنا ہے کہ ہم اپنے پڑوسیوں کی سلامتی کو اپنی حفاظت سمجھتے ہیں۔

صدر رئیسی نے ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ وہ اب تک مختلف ممالک کے سربراہان مملکت کے ساتھ 50 سے زائد ملاقاتیں اور رابطے کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام ملاقاتوں اور رابطوں میں ملکوں کے ساتھ بات چیت پر زور دیا گیا۔

ایران کے صدر نے اپنے خطاب میں افغانستان میں حالیہ تبدیلیوں کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے موجودہ مسئلے کا حل ، عوام کی مرضی ہے کہ وہ اپنے ووٹوں سے وہاں حکومت بنائیں۔ صدر رئیسی کے مطابق ایران ہمیشہ امن ، استحکام اور عوام کی مرضی کے احترام کا حامی رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں عوام کی منتخب کردہ حکومت ایران کے ساتھ اچھے تعلقات رکھ سکتی ہے۔ ایران کے صدر نے کہا کہ افغانستان کے لوگ برسوں سے بحرانوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان بحران نے ثابت کردیا کہ امریکہ کی کہیں بھی موجودگی امن نہیں لاسکتی ، لیکن اس سے سلامتی کو نقصان پہنچتا ہے۔

جوہری مذاکرات کے تناظر میں آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ مذاکرات سفارتکاری کا ایک ذریعہ ہیں اور ایران اس سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور مغرب ہمیشہ دباؤ میں آکر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔ صدر رئیسی کے مطابق ایران پر دباؤ کا کبھی کوئی اثر نہیں ہوا جس کا مغرب نے تجربہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دباؤ اور دھمکیوں کے ساتھ مذاکرات ایران کے لیے کبھی بھی قابل قبول نہیں ہیں۔

آیت اللہ رئیسی کا کہنا ہے کہ ایرانی حکومت کے مذاکرات کا محور ایرانی قوم کا مفاد اور تمام پابندیوں کا خاتمہ ہے اور ہم اس سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ایران کی اقتصادی سلامتی اور استحکام کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ اس وقت ایران میں سرمایہ کاری کے لیے بہت اچھا ماحول ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے