بشار اسد

یورپ کی غلط پالیسیاں مشرق وسطیٰ میں انتہا پسندی کی وجہ ہیں: بشار اسد

دمشق {پاک صحافت} شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے حوالے سے یورپ کی غلط پالیسیوں نے خطے میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کو ہوا دی ہے۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کے مطابق بشار اسد نے جمعہ کو دمشق میں یورپی یونین کے ایک وفد سے ملاقات میں یہ بات کہی۔ اس ملاقات میں دونوں فریقوں نے شام اور خطے کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

شامی صدر نے کہا کہ شام کی موجودہ صورتحال ہمارے ملک پر عائد پابندیوں اور اس کے گھیرے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے تمام برے اثرات کے باوجود شامی عوام نے سیکھا ہے کہ اپنے مسائل کے حل کے لیے کون سا راستہ اختیار کرنا ہے۔

بشار اسد نے یورپی یونین کے وفد کے شام کے دورے کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے دورے لوگوں کو خطے کی حقیقتوں سے دور رکھتے ہیں۔ اس طرح ، وہ حقیقت اور سیاسی طور پر متحرک بیانات کے درمیان خلا پیدا کر سکتے ہیں۔

شام کے صدر اسد نے کہا کہ یورپ کو مہاجرین ، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے حوالے سے درپیش مسائل درحقیقت مشرق وسطیٰ کے حوالے سے یورپی ممالک کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے تھے۔

یاد رہے کہ 2011 میں شام کے بحران کے آغاز کے بعد سے فرانس اور برطانیہ جیسے ممالک شام کے فعال دہشت گردوں کی کھل کر حمایت کر رہے ہیں ، جس کے نتائج بھی انہیں بھگتنا پڑے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے