فلسطینی خاتون

80 دنوں سے نہتی فلسطینی خاتون اسرائیلی زندان کی کال کوٹھری میں قید

بیت المقدس {پاک صحافت} ایک طرف پوری دنیا افغانستان میں طالبان کے ہاتھوں انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کی پامالیوں کے خدشات کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہی ہے اور دوسری طرف غاصب صہیونی ریاست کے ہاتھوں فلسطینی خواتین کے حقوق کو منظم انداز میں پامال کرنے کے کھلم کھلا جرائم پر انسانی حقوق کے یہ عالمی چیمپیئن دانستہ طورپرآنکھیں بند کیے مجرمانہ لاپرواہی کامظاہرہ کررہےہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے ایک قید خانے میں مسلسل 80 دن سے قید تنہائی کا شکار فلسطینی خاتون فدیٰ حمادہ مغربی دنیا اور انسانی حقوق کے علم برداروں کے لیے ایک سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔

فدویٰ کے شوہر منذر حمادہ نے بتایا کہ اس کی اہلیہ جو کئی امراض کا بھی شکار ہے 80 دنوں سے اسرائیل کے ایک عقوبت خانے کے تہ خانے کے ایک تنگ اور تاریک سیل میں قید ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ نے صہیونی زندان سے پیغام بھیجا جس میں قید تنہائی سے نکالے جانے کے لیے عالمی سطح پرانسانی حقوق کے اداروں سے کردار ادا کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فدویٰ کو قابض حکام نے تین ماہ قبل قید تنہائی میں ڈالا تھا۔ اس پر ایک صہیونی قیدی پرحملے کا بھونڈا الزام عاید کیا گیا جس میں کوئی صداقت نہیں۔

منذر حمادہ نے بتایا کہ اس کی اہلیہ کی یہ پہلی قید تنہائی نہیں بلکہ اسے گذشتہ برس بھی مسلسل 105 دنوں تک دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ ایک کال کوٹھڑی میں قید رکھا گیا جہاں پر دن رات کا فرق کرنا بھی ممکن نہیں۔

ایک سال قبل صہیونی جیلرون  نے دامون جیل میں قید ایک خاتون کے ساتھ ناروا سلوک کرنے کی مجرمانہ کوشش کی جس پرصہیونی حکام نے اسے قید تنہائی میں ڈال دیا تھا۔اس وقت صہیونی حکام نے جیھان حشیمہ کو ستر دن سے زاید عرصے تک پابند سلاسل رکھا تھا۔

چونتیس سالہ فدویٰ حمادہ کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس  کے علاقے صور باھر سے ہے اور اسے 12 اگست 2017ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔ قابض فوج نے فدویٰ پر باب العامود میں یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملے کا الزام عاید کیا تھا اور اسی الزام میں اس کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔ اسرائیل کی ایک نام نہاد فوجی عدالت نے فدویٰ کو 10 سال قید اور 30 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔

 

یہ بھی پڑھیں

امیر سعید اروانی

ایران کا اسرائیل کو جواب/ اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے کیا کہا؟

(پاک صحافت) اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے کہا کہ بدقسمتی سے تین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے