قیس خز علی

امریکہ عراق نہیں چھوڑنا چاہتا لیکن اسے یہاں رہنے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، قیس خزعلی

بغداد {پاک صحافت} عراق میں دہشت گردی سے لڑنے کے لیے بنائی جانے والی پاپولر فورس کی تنظیم عصائب اہل حق کے سربراہ شیخ قیس خزعلی نے خبردار کیا ہے کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی مسلسل موجودگی کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

شیخ خزعلی نے کہا کہ امریکی حکومت کا عراق سے اپنی فوج واپس بلانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق کے اندر امریکی طیاروں کی پروازیں جاسوسی کے مقاصد کے لیے کی جا رہی ہیں۔ خزلی نے کہا کہ عراق-امریکہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ نے عراق سے امریکی فوجیوں کو نکالنے کا فیصلہ نہیں کیا بلکہ صرف الفاظ سے کھیلا جا رہا ہے۔

خزالی نے 2021 کے آخر تک عراق سے امریکی جنگی فوجیوں کے انخلا کے معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مکمل دھوکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق اور امریکی محکمہ خارجہ کے بیان سے یہ واضح نہیں ہوسکا کہ لڑاکا فورسز کا کیا مطلب ہے ، اور نہ ہی اس نے امریکی پروازوں کے ذریعہ عراق کی خودمختاری کی خلاف ورزی کے بارے میں کچھ کہا ہے۔

تنظیم کے سربراہ ، جس نے عراق میں امریکی فوج کی موجودگی کی سختی سے مخالفت کی ہے ، کہا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ امریکیوں کو ملک بدر کرنے کے لئے سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا جا رہا ہے ، بلکہ صرف نام تبدیل کیا جارہا ہے۔

خزالی نے کہا کہ امریکہ نے امریکی جنگی کشتیوں سے خلیج فارس کا پل باندھ دیا ہے ، لیکن عراق میں امریکی افواج کو ٹھکانے رکھنے کے لئے امریکہ بھاری قیمت ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ عراقی وزیراعظم کو واضح طور پر کہنا چاہیے کہ عراق میں امریکہ کے فضائی اڈے مکمل طور پر تباہ ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی قیدی

اسرائیلی قیدی کا نیتن یاہو کو ذلت آمیز پیغام

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں صہیونی قیدیوں میں سے ایک نے نیتن یاہو اور …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے