محمد بن سلمان

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اس بار پھر کہاں غائب ہو گیا؟

ریاض {پاک صحافت} سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے بارے میں جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ سعودی ولی عہد شہزادہ بن سلمان تھوڑے ٹھوڑے وقفہ کے ساتھ غائب ہو جاتے ہیں اور پھرسامنے آ جاتے ہیں ان سب کے چیزوں کے لئے ذرائع کے اندر اختلاف پایا جاتا ہے اس بات کی تحلیل ہر ذرائع اپنے اعتبار سے کرتا ہے ان میں سے بعض تحلیل ہم آپ کے لئے پیش کر رہے ہیں۔

کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ بن سلمان وقتا فوقتا غائب ہوجاتے ہیں اور ایسا وہ جان بوجھ کر کرتے ہیں۔ان ذرائع کا کہنا ہے کہ بن سلمان اس دوران اپنے آس پاس کے لوگوں کی نقل و حرکت کا انتظار کرتے ہیں ، جو ان کے اقتدار میں رہنے کی مخالفت کرسکتے ہیں ، اور پھر ان لوگوں کی کچھ حرکتوں کا ادراک کرتے ہیں۔ ، وہ گرفتاری کی مہم چلاتا ہے اور کچھ کو پھر اپنی جیلوں میں بھیجتا ہے ، اس طرح اس کے مخالفین اور حریفوں کی تعداد روز بروز کم ہوتی جاتی ہے۔

دوسرے ذرائع یہ سعودی ولی عہد کی اس حرکت کو انکی بیماری سے جدا تصور نہین کرتے ۔ بظاہر بن سلمان اپنے عدم توازن کو ظاہر نہ کرنے کے لئے بعض دوا کا استعمال کرنے پر مجبور ہیں اور سامنے آنے سے پرہیز کرتے ہیں، اور وہ تھوڑے وقفے سے ظاہر ہو جاتے ہیں تاکہ کوئی دوسرا شخص انکی عدم موجودگی سے کوئی غلط فائدہ نہ اٹھا سکے۔ کسی سعودی خطے میں ایک بااثر شخصیت سے ملاقات اور اس ملاقات کو بڑے پیمانے پر کور کرنے کے لئے ، یا وہ کسی اہم میڈیا کو انٹرویو دیتے ہے اور کچھ وقت کے لئے اس میڈیا کو فیڈ کرتا ہے۔ یہ میڈیا اس طرح بک جاتا ہے اور اس طرح کثرت سے عدم موجودگی اور وجوہات کی پردہ پوشی کرتا ہے۔

تاہم ، ان کے مخالفین میں سے کچھ یہ بھی مانتے ہیں کہ اس بار ، بن سلمان کو “ٹورٹی سنڈروم” کے علاج کے لئے ڈاکٹروں اور نیورولوجسٹ کی نگرانی میں کم کثرت سے ظاہر ہونے پر مجبور کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق ، ہوسکتا ہے کہ اس کا بیرون ملک علاج ہوا ہو اور اس کی جلد ہی کسی یورپی ملک میں موجودگی کی خبر مغربی میڈیا میں سے کسی میں شائع کی جائے۔

اس نوجوان شہزادے کی اپنی موجودہ پوزیشن اور تخت پر بیٹھنے کی جو وجوہات ہیں جو موجودہ صورتحال میں دور دور تک نظر نہیں آتی ہیں ، وہ دن بہ دن واضح ہوتی جارہی ہے ، اور ہمیں سعودی خاندان میں نقل و حرکت کا انتظار کرنا ہوگا۔ صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے۔

یہ بھی پڑھیں

قیدی

فلسطینی قیدیوں کی رہائی اب بھی ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ حماس

(پاک صحافت) اپنے پیغام میں تحریک حماس نے فلسطینی اسیران اور قیدیوں کی حمایت کے لیے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے