حسن روحانی

ویانا سے بڑی خبر، سامنے آنے والے ایران کی شرط ماننے پر تیار ، تہران کی بڑی کامیابی

تہران {پاک صحافت} اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ، ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ایرانی قوم نے معاشی پابندیوں اور دباؤ کو ملک کی ترقی اور ترقی کو روکنے کی اجازت نہیں دی۔

پیداوار میں اضافے کے قومی منصوبے کے تحت ایک درجن سے زائد پیٹروکیمیکل سکیموں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر روحانی نے کہا کہ ایران کے عوام نے اپنی استقامت ثابت کردی ہے اور یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ معاشی پابندیاں اور دباؤ ، اس قوم کی ترقی کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوسکتی ہے۔

ایران کے صدر نے کہا کہ ایک سال میں 17 پیٹرو کیمیکل منصوبوں کا افتتاح بہت سے لوگوں کے لئے بہت مشکل تھا لیکن آج یہ وعدہ پورا ہوا۔

صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ہمارے لئے یہ بہت فخر کی بات ہے کہ ہماری حکومت ایک سال کے دوران پیٹرو کیمیکل پیداوار میں اضافے کے سنہری منصوبے کو سمجھنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس شعبہ میں مجموعی پیداوار میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے اور پیٹروکیمیکل مصنوعات کی پیداوار 56 ملین ٹن سے بڑھ کر 100 ملین ٹن ہوگئی ہے۔

صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ پچھلے 8 سالوں کے دوران ، ملک کی نان پٹرولیم مصنوعات کی برآمد میں 130 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے ، جو 8 سال پہلے کے مقابلے میں 59 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ گذشتہ تین ماہ کے دوران حکومت کی زیادہ تر توجہ دو اہم امور یعنی کورونا کے خلاف جنگ اور پابندیوں کے خاتمے پر مرکوز رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خدا کے فضل و کرم سے ہم کورونا اور پابندیوں دونوں کو شکست دینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ صدر روحانی کا کہنا ہے کہ ویانا میں جاری مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے اور فریقین نے ایران کے تیل، پیٹرو کیمیکل اور انشورنس شعبوں سے لے کر سنٹرل بینک اور شپنگ تک تمام شعبوں پر پابندیاں ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

اس سلسلے میں یہ بات مشہور ہے کہ سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نوروز کے موقع پر اپنی سالانہ تقریر میں نئے ہجری شمسی سال کو رکاوٹوں کے پیداواری ، تعاون اور تدارک کے سال کے طور پر دیا اور حکومت کو خصوصی منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیں

ایرانا و پاکستان

مسلح افواج کے تعاون کو تقویت دینے سے ایران پاکستان اور خطے کی اقوام میں امن و استحکام آئے گا

پاک صحافت پاکستانی فوج نے اس ملک کی فوج کے کمانڈر کے ساتھ ملاقات میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے