پاک صحافت غزہ کی پٹی میں قید پانچ خواتین صہیونی فوجیوں کے اہل خانہ نے اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم سے نیویارک روانگی سے قبل اسیروں کی رہائی کے لیے تحریک حماس کے ساتھ معاہدہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
“رائے الیوم” اخبار کے حوالے سے بدھ کے روز پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، ان گرفتار فوجیوں کے اہل خانہ نے تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس میں “بنیامین نیتن یاہو” سے حماس کے ساتھ ان کی رہائی کے لیے معاہدہ کرنے کو کہا۔
ان فوجیوں کے اہل خانہ نے اعلان کیا: ہر دن ہمارے قیدیوں کے لیے ایک عبرتناک دن ہے۔
انھوں نے نیتن یاہو سے کہا کہ وہ نیویارک کے سفر سے قبل قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ معاہدہ کریں اور اس وقت تک اسرائیلی مذاکراتی ٹیم اور صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ کے لیے دستیاب رہیں۔
ارنا کے مطابق صہیونی فوج نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ 251 صہیونی قیدیوں میں سے 116 اب بھی غزہ کی پٹی میں اسیران ہیں اور ان میں سے 42 ہلاک ہو چکے ہیں۔
غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ کے 9 ماہ سے زیادہ گزرنے کے بعد، یہ جنگ، جو حماس کی تحریک کو تباہ کرنے اور صیہونی قیدیوں کی واپسی کے دو اہداف کے ساتھ 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی تھی، ابھی تک ختم نہیں ہوسکی ہے۔
اس سے قبل صیہونی حکومت کے قیدیوں کے اہل خانہ نے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ جنگ بندی کے مذاکرات کے سلسلے میں اس حکومت کے وزیراعظم کا طرز عمل ذمہ دار نہیں ہے۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی ایسوسی ایشن نے ایک بیان میں غزہ جنگ بندی مذاکرات پر نیتن یاہو کے سخت موقف کی مذمت کی ہے جو قیدیوں کی رہائی کا باعث بن سکتے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ نیتن یاہو کا طرز عمل ذمہ دار نہیں ہے اور یہ ایک ایسا موقع ہے جو ہمیں دوبارہ کبھی نہیں مل سکتا۔
صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ہم نیتن یاہو کے معاہدے کے پیچھے ہیں اور اب آپ کی باری ہے کہ آپ اس معاہدے کے پیچھے کھڑے ہو جائیں جو آپ نے میز پر رکھا ہے۔
تقریباً 10 روز قبل صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کو “بہت بڑا گناہ” قرار دیتے ہوئے اس بات کا تذکرہ کیا کہ غزہ کے خلاف 9 ماہ سے زائد جنگ کے بعد بھی ان افراد کو رہا نہیں کیا گیا۔
ایک کھلے خط میں، انہوں نے نیتن یاہو سے کہا کہ وہ امریکی کانگریس سے خطاب کے لیے امریکہ جانے سے پہلے فلسطینی مزاحمت کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کریں۔
اس کھلے خط میں صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ نے اعلان کیا ہے کہ نیتن یاہو کو اس وقت امریکہ کا سفر نہیں کرنا چاہیے جب کہ صہیونی قیدی غزہ میں ہیں۔
امریکی کانگریس کی دعوت پر نیتن یاہو 24 جولائی (3 اگست) کو ایک تقریر کرنے والے ہیں۔