طوپ

جنگ تب ختم ہو گی جب سعودی اتحاد کی جارحیت رک جائے گی

پاک صحافت یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے ایک اہلکار نے جارح سعودی اتحاد کو خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں جنگ بندی کسی بھی لمحے ختم ہو سکتی ہے۔

پاک صحافت نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انصار اللہ فورسز سے وابستہ یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی وزارت اطلاعات کے مشیر توفیق الحمیری نے اعلان کیا ہے کہ جب تک یمن کے خلاف جارحیت اور محاصرہ جاری رہے گا۔ اس ملک میں جنگ بندی کسی بھی لمحے ختم ہو سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ہمیں اس معاملے کو الجھانا نہیں چاہیے۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی واپسی کو یمن کے معاملے سے غلط طور پر نہ جوڑا جائے۔ بعض کا دعویٰ ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان اختلافات کے خاتمے کا مطلب یمن میں جنگ کا خاتمہ ہے۔

الحمیری نے کہا: ایسا تاثر غلط ہے اور میں اس بات کی وضاحت کرتا ہوں کہ یمن میں جنگ کی صورتحال ابھی تک جاری ہے اور جنگ بندی کسی بھی لمحے ختم ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا: یمن کا ملک امریکہ، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جارحیت، محاصرہ اور قبضے کا شکار ہے اور ہم اپنے ملک کے دفاع کے لیے اس جنگ میں داخل ہوئے ہیں۔ یمن کی جنگ اس ملک پر حملے کو روکنے اور اس کا محاصرہ ختم کرنے اور قابضین کے ملک چھوڑنے اور یمن کی تعمیر نو کے سوا نہیں رکے گی۔

الحمیری نے مزید کہا: ہم جارح اتحاد کو خبردار کرتے ہیں کہ یمن کے انقلابی رہ نماؤں کی درخواستوں کو نظر انداز کرنا اس ملک کے عوام کے جارحوں کے تئیں صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کا سبب بن سکتا ہے اور اس کا نتیجہ حملہ آوروں کے لیے تباہ کن ہوگا۔

یہ اس وقت ہے جب گزشتہ روز یمن کے قومی نجات کے وزیر عبدالعزیز الباکیر نے صنعاء کے ساتھ امن کے لیے متحدہ عرب امارات کی آمادگی کا انکشاف کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات امن کے قیام کے لیے صنعاء کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے اپنی مذاکراتی ٹیم تیار کر رہا ہے۔

یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ کے اس عہدیدار نے مزید تاکید کی: یمن کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں جنگ ختم ہو چکی ہے اور انسانی مسائل اور حقوق کی فراہمی کے سلسلے میں ایک معاہدہ طے پا گیا ہے اور جنگ بندی میں توسیع کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

گذشتہ روز یمنی فوج اور صوبہ الحدیدہ میں عوامی کمیٹیوں کے آپریشن روم نے اعلان کیا کہ جارح سعودی اتحاد کی افواج نے اس صوبے میں 134 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے