(پاک صحافت) اس آپریشن نے غاصب صہیونی رہنماؤں اور لبنان کی جنگ اور حکومت کی پیش رفت کے دیگر مبصرین کے لیے یہ ثابت کردیا کہ حزب اللہ نہ صرف سید حسن نصراللہ کے کھو جانے کے ابتدائی صدمے سے پوری طرح سنبھل سکی ہے اور تنظیمی اور میدان میں انتظامی تبدیلیاں کر رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حیفہ کے مکینوں نے ایک مشکل رات حزب اللہ کے راکٹوں اور ڈرونز کے نیچے گزاری۔ ایک مشترکہ اور انتہائی درست آپریشن جس نے صیہونی فوج کو ایک مہلک دھچکا پہنچایا اور صیہونی آرمی ریڈیو کے مطابق یہ جنگ کے آغاز سے اب تک کا سب سے خونریز حملہ تھا۔
آج صبح کی اولین ساعتوں میں مقبوضہ علاقوں کے بندرگاہی شہر حیفہ کو مزاحمتی میزائل اور ڈرون حملوں نے حیران کر دیا جس کے دوران صیہونی اب تک 4 فوجیوں کی ہلاکت اور درجنوں دیگر فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کر چکے ہیں۔ صیہونی فوج کے ترجمان دانیال ہگاری نے اپنے ایک بیان میں اعلان کیا: گزشتہ شب (اتوار کو) حزب اللہ کے ڈرون نے بنیامینہ کے قریب ایک فوجی اڈے پر بمباری کی۔
انہوں نے مزید کہا: اس واقعے میں اسرائیلی فوج کے چار فوجی ہلاک اور سات فوجی شدید زخمی ہوئے ہیں اور اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ صہیونی آرمی ریڈیو نے ایک فوجی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ بینیمینہ کا حملہ حزب اللہ کے ڈرون سے کیا گیا اور یہ جنگ کے آغاز سے اب تک کا سب سے خونریز حملہ ہے۔