وینزوئلا نے شام میں امریکی فوج کے دہشت گردانہ حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دیا

وینزوئلا نے شام میں امریکی فوج کے دہشت گردانہ حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دیا

وینزوئلا (پاک صحافت)  وینزوئلا نے شام میں امریکی فوج کی دہشت گردی پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلے عام خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وینزوئلا کے وزیر خارجہ خورخہ رئاسا (Jorge Areasa) نے شام پر ہونے والے امریکی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے پیغام میں خورخہ رئاسا نے لکھا ہے کہ وینزوئلا، شامی سرزمین پر ہونے والے امریکی حملے کی شدید مذمت کرتا ہے اور ساتھ ساتھ ہی شامی قوم اور حکومت کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا بھی اظہار کرتا ہے۔

وینزوئلا کے وزیر خارجہ نے لکھا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ واشنگٹن دوبارہ لامتناہی جنگوں کی جانب پلٹ آیا ہے اور اب اس نے سفارتکاری و بین الاقوامی قوانین سے دوری اختیار کرنا شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکی وزارت دفاع کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس نے نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن کے براہ راست حکم پر شام کے مشرقی علاقوں میں واقع اسلامی مزاحمتی فورسز سے متعلق چند اہداف پر بمباری کی ہے۔

دوسری جانب ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے بین الاقوامی مشیر حسین امیر عبداللہیان نے اپنے ایک ٹوئیٹر بیان میں دہشت گردی کے بارے میں امریکہ کی دوگانہ پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف دوگانہ پالیسی اس کی داعش کے ساتھ دوستی کا اصلی سبب ہے۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ امریکی صدر بائیڈن نے انتخابات کے دوران دہشت گردی کے خلاف شعار دیئے تھے لیکن انہوں نے داعش کے خلاف لڑنے والے رضاکاروں پر حملے کا حکم دیا ہے۔

امریکہ کی دوگانہ پالیسی اس کی داعش کے ساتھ محبت اور دوستی کا اصلی سبب ہے، انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس کے مستاجرین کے صرف ماسک تبدیل ہوتے ہیں ان کی حقیقت کبھی نہیں بدلتی وہ سب کے سب دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتے ہیں اور دہشت گردوں کو الگ الگ نام سے تیار کرکے دنیا بھر میں بھجیتے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے