عالمی عدالت انصاف میں امریکہ کو ایران کے خلاف ایک اور ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑگیا

عالمی عدالت انصاف میں امریکہ کو ایران کے خلاف ایک اور ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑگیا

ہیگ (پاک صحافت) عالمی عدالت انصاف میں امریکہ کو ایران کے خلاف اس وقت ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑ ا جب بین الاقوامی عدالت انصاف نے 1955 کے مودوت کنونشن کی خلاف ورزی کے معاملے میں اپنا حتمی فیصلہ جاری کردیا۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق  کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان، سعید خطیب زادہ نے کہا کہ آج ہیگ میں مقامی وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے ، بین الاقوامی عدالت انصاف نے 1955 کے مودوت کنونشن کی خلاف ورزی کے معاملے میں اپنا حتمی فیصلہ جاری کردیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی قانونی ٹیم کے ذریعہ بین الاقوامی قانونی امور کے مرکز ، وزارت خارجہ اور دیگر وکلاء اور مشیروں کی شرکت کے ساتھ ، اسلامی جمہوریہ ایران کی قانونی ٹیم کے ذریعہ ٹھوس دستاویزات اور ثابت قانونی دفاعوں کی بنیاد پر، عدالت نے واشنگٹن کیخلاف تہران کی درخواست کو قابل سماعت قرار دے دیا، عدالت نے کیس دائرہ اختیار سے باہر ہونے سے متعلق امریکا کی اپیل مسترد کردی۔

عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ امریکی اقدام سے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچا، 15 ججز نے مشترکہ فیصلہ تحریر کیا، ایک جج نے اختلاف کیا۔ایران کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدے سے امریکا کے نکلنے کے بعد سے عائد پابندیوں کو عدالت ختم کردے۔

خطیب زادہ نے مزید کہا کہ اس فیصلے کے اجراء کے ساتھ ہی ، اس قانونی معاملے کو سنبھالنے کے عمل میں دوسری قانونی کامیابی حاصل ہوئی ہے جو 8 مئی ، 2018 سے ہمارے ملک کے خلاف امریکی غیر انسانی پابندیوں کو دوبارہ نافذ کرنے اور اس میں شدت سے متعلق تھی۔

یاد رہے کہ 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر باراک اوباما نے دیگر عالمی طاقتوں بشمول برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکا کے مابین ویانا میں ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق طے پانے والے ایک معاہدہ پر دستخط کیے تھے، تاہم 8 مئی 2018 کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خطرناک ملک قرار دیتے ہوئے چین، روس، برطانیہ، جرمنی سمیت عالمی طاقتوں کے ہمراہ سابق صدر باراک اوباما کی جانب سے کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ ایران نے امریکا کے جوہری معاہدے سے علیحدگی اور ایران پر معاشی پابندیوں کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا تھا، جس پر آئی سی جے نے تہران کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت امریکا کے خلاف درخواست سننے کا اختیار رکھتی ہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ امریکی اقدام سے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچا، 15 ججز نے مشترکہ فیصلہ تحریر کیا جبکہ ایک جج نے اختلاف کیا،عالمی عدالت انصاف کی طرف سے درخواست قابل سماعت ہونے کے فیصلے پر بھی امریکہ کو شدید ذلت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

دریں اثنا ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ عالمی قوانین پر عمل کیا ہے اور اب امریکہ کو عالمی قوانین پر عمل اور ان کا احترام کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے