امریکہ نے ایران کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے، دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے مذاکرات کرنے کی اپیل کردی

امریکہ نے ایران کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے، دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے مذاکرات کرنے کی اپیل کردی

واشنگٹن (پاک صحافت) امریکہ نے ایران کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں اور اب امریکی انتظامیہ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقوام متحدہ میں ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کئے جانے کی درخواست کو واپس لے لیا گیا ہے اور امریکہ ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لیئے تیار ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکہ کے مستقل نمائندہ رچرڈ ملز نے ایک خط میں یہ اعلان کیا ہے کہ ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ واپس لیا جاتا ہے۔

ملز نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ارسال کئے گئے اپنے خط میں کہا کہ میں سلامتی کونسل کو اپنی حکومت کی جانب سے مطلع کرتا ہوں کہ امریکہ نے 20؍ اگست اور 21؍ ستمبر 2020ء کو سلامتی کونسل میں خط سونپا تھا اسے سرکار واپس لے رہی ہے۔

امریکی انتظامیہ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقوام متحدہ میں ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کئے جانے کے فیصلے کو واپس لے لیا ۔ اقوام متحدہ میں امریکہ کے کار گذار مستقل نمائندہ رچرڈ ملز نے ایک خط میں یہ اعلان کیا۔

واضح ر ہے کہ گذشتہ سال 20؍ اگست کو سابق وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کو ایک خط لکھ کر یہ درخواست کرتے ہو ئے کہا تھا کہ ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی قرارداد 2231 کے تحت 2015ء کے جوہری معاہدے کو توڑ نے کے لئے پابندیاں عائد کی جانی چاہئے، سکیورٹی کونسل کے 15 میں سے 13 ارکان نے امریکہ کے اس اقدام کو غیر قانونی قراردیکر مسترد کردیا تھا، جسے اب امریکہ نے واپس لے لیا ہے۔

دوسری جانب امریکہ نے کہا ہے کہ وہ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ایران کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہے جسے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 3 سال قبل ترک کردیا تھا۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ پیش رفت امریکی انتظامیہ میں تبدیلی کی عکاس ہے، جس میں امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے صدر جو بائیڈن کے اس مؤقف پر زور دیا کہ واشنگٹن اس معاہدے میں دوبارہ شامل ہوجائے گا جسے جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن (جے سی پی او اے) کے نام سے جانا جاتا تھا۔

امریکی سیکریٹری اسٹیٹ نے برطانیہ، فرانس، جرمنی کے وزرائے خارجہ پر مشتمل گروپ ای 3 کے پیرس میں ہونے والے اجلاس میں ویڈیو میٹنگ کے دوران یہ خیال پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے