ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کی وجہ سے غرب اردن میں یہودی آبادکاروں کی تعداد میں شدید اضافہ ہوا: رپورٹ

ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کی وجہ سے غرب اردن میں یہودی آبادکاروں کی تعداد میں شدید اضافہ ہوا: رپورٹ

غزہ (پاک صحافت)ڈونلڈ ٹرمپ کے برسر اقتدار آتے ہی فلسطینیوں کے خلاف دشمنی میں تو اضافہ ہوا ہی لیکن ان کی حمایت کی وجہ سے غرب اردن میں یہودی آبادکاروں کی تعداد میں بھی شدید اضافہ ہوا ہے۔

فلسطینی علاقوں میں ‌یہودی آبادکاری اور توسیع پسندی کی سرگرمیوں ‌میں‌ پیش پیش ایک گروپ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برسوں کی نسبت گذشتہ چار سال کے دوران اسرائیلی ریاست کی آبادی بالخصوص مقبوضہ مغربی کنارے میں نئے آباد ہونے والے آباد کاروں‌کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا ہے کہ غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کی تعداد میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کی طرف سے غرب اردن میں‌ یہودی آبادکاری کی اعلانیہ حمایت کی گئی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2017ء کے دوران غرب اردن میں یہودی آبادکاروں کی تعداد میں 13 فی صد اضافہ ہوا جس کے بعد مقبوضہ علاقوں میں بسائے گئے آباد  کاروں کی تعداد 4 لاکھ 75 ہزار 481 ہوگئی، اس طرح مجموعی طورپر اسرائیل کی آبادی میں 8 فی صد اضافہ ہوا جس کے بعد صہیونی ریاست کی آبادی 93 لاکھ تک پہنچ گئی۔

عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت میں شائع کی گئی رپورآٹ میں ‌کہا گیا ہے کہ آبادی سے متعلق یہ اعدادو شمار اسرائیل کے سرکاری اور نجی سطح پرسامنے آنے والے بیانات کی بنیاد پر مرتب کیے گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اعدادو شمار میں مشرقی بیت المقدس کے 2 لاکھ یہودی آباد شامل نہیں ہیں۔

غرب اردن میں‌ یہودی آباد کاری کے اعدادو شمار کرنے کے ذمہ دار ادارے کے ڈائریکٹر باروکھ گوردن نے کہا کہ امریکی پالیسی کے اسرائیل میں آبادی میں اضافے پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں، کورونا کی وبا سے قبل بیرون ملک سے آنے والے یہودی آباد کاروں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔

سال2020ء کے دوران کورونا وبا کی وجہ سے غرب اردن میں یہودی آبادی میں 2 اعشاریہ 62 فی صد اضافہ ہوا جب کہ پورے اسرائیل میں آبادی میں 1 اعشاریہ 7 فی صد اضافہ ہوا، سال 2016ء میں فلسطین میں‌ یہودی آبادکاروں کی تعداد میں 3 اعشاریہ 59 فی صد اضافہ ہوا تھا۔

یہودی عہدیدار نے مزید کہا کہ میرا نہیں خیال کہ سابق امریکی صدر کی وجہ سے یہودی آباد کاری میں زیادہ اضافہ ہوا۔ آبادی میں اضافہ اسرائیل کی داخلہ پالیسی کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے۔

عبرانی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا  ہے کہ یہودی مذہبی طبقات آبادی میں اضافے پر زور دیتے ہیں جس کے نتیجے میں اسرائیلی آبادی بڑھ رہی ہے۔ مذہبی گروہ فلسطین میں ‌یہودی کالونیوں میں زیادہ سے زیادہ یہودیوں کو لانے کے لیے زیادہ بچے جنم  دینے پر زور دیتے ہیں۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے 1967ء کی چھ روزہ عرب اسرائیل جنگ میں مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس پر قبضہ کر لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

واٹساپ

فلسطینیوں کو قتل کرنے میں اسرائیل کیساتھ واٹس ایپ کی ملی بھگت

(پاک صحافت) امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت واٹس ایپ ایک AI پر مبنی پروگرام کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے