سعودی خواتین کے حقوق کے لیئے آواز اٹھانے والی خاتون کارکن لجین الھذلول 3 سال بعد جیل سے رہا ہوگئی

سعودی خواتین کے حقوق کے لیئے آواز اٹھانے والی خاتون کارکن لجین الھذلول 3 سال بعد جیل سے رہا ہوگئی

ریاض (پاک صحافت) سعودی عرب کی حکومت نے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کی مہم چلانے والی گرفتار کی گئی خاتون کارکن لجین الھذلول کو رہا کردیا۔

خبر رساں ادارے ایجنسی پریس فرانس (اے ایف پی) کے مطابق سعودی حکام نے 31 سالہ لجین الھذلول کو 10 فروری کو جیل سے آزاد کیا۔

آزاد کی گئی کارکن کی بہن لینا الھذلول نے ان کی گھر پہنچنے کی تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ان کی بہن 3 سال بعد گھر پہنچ گئیں۔

لجین الھذلول کو دیگر چند خواتین کارکنان کے ہمراہ مئی 2018 میں ایک ایسے وقت میں گرفتار کیا گیا تھا جب کہ چند ہفتے بعد سعودی حکومت نے تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی تھی۔

سعودی عرب میں جون 2018 میں باضابطہ طور پر خواتین نے ڈرائیونگ کرنا شروع کردی تھی، تاہم حکومت نے 2017 میں خواتین کی ڈرائیونگ کی اجازت دی تھی۔

لجین الھذلول ان چند خواتین میں شامل تھیں، جنہوں نے 2015 کے بعد خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کی مہم چلائی، تاہم انہیں دوسرے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

لجین الھذلول پر دہشت گردی اور شدت پسند تنظیموں سے روابط جیسے الزامات کے تحت گرفتار کرکے انہیں جیل میں ڈالا گیا تھا اور دسمبر 2020 میں انہیں سعودی عرب کی عدالت نے مجموعی طور پر 5 سال 8 ماہ کی سزا سنائی تھی، تاہم عدالت نے لجین الھذلول کو سنائی گئی سزا میں سے ڈھائی سال کی سزا معطل کردی تھی، جس وجہ سے انہیں اب رہا کردیا گیا۔

لجین الھذلول نے جیل میں مجموعی طور پر تین سال کے قریب وقت گزارا اور ان کی قید کے دوران سعودی عرب پر عالمی دباؤ بھی رہا جب کہ عالمی تنظیمیں دعویٰ کرتی رہیں کہ خاتون سماجی رہنما پر بدترین تشدد بھی کیا جا رہا ہے۔

لجین الھذلول کی قید کے دوران ان کے اہل خانہ نے بھی ان پر بدترین تشدد کیے جانے کی باتیں کیں اور ساتھ ہی ان پر لگائے گئے دہشت گردی کے الزامات کو بھی مسترد کیا تھا۔

لجین الھذلول کی رہائی پر فوری طور پر ان کے اہل خانہ یا سعودی حکومت نے دوسرا کوئی بیان نہیں دیا، تاہم سماجی رہنما کی بہن نے ان کی آزادی کی تصدیق کردی۔

لجین الھذلول کی رہائی پر عالمی تنظیموں اور عالمی برادری نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سعودی حکام کے فیصلے کو سراہا ہے، تاہم ساتھ ہی حکومت سے انسانی حقوق کی بہتری کے لیے مزید قدم اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے