جمال خاشقجی قتل کیس، امریکی ایوان نمائندگان میں سعودی ولیعہد کے خلاف بڑا قدم اٹھا لیا گیا

جمال خاشقجی قتل کیس، امریکی ایوان نمائندگان میں سعودی ولیعہد کے خلاف بڑا قدم اٹھا لیا گیا

واشنگٹن (پاک صحافت) امریکہ میں ڈیموکریٹ نمائندوں نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے تادیبی کارروائی کرنے کیلئے 2 فارمولا پیش کردیا ہے۔

پہلا فارمولا امریکی ایوان نمائندگان کی مسلم رکن ایلہان عمر نے پیش کی جس میں سعودی عرب کے ولیعہد بن سلمان کے اثاثوں کومنجمد کرنا اور امریکہ میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کرنا ہے۔

دوسرا فارمولا ایک ڈیموکریٹ رکن پارلیمنٹ اور خارجہ پالیسی کی کمیٹی کے رکن ٹام مالینوفسکی” Tom Malinowski نے پیش کیا جس میں امریکہ میں بن سلمان کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ سعودی عرب پر ہتھیار فروخت کرنے پر پابندی عائد کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ کے قومی انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکومت کے مخالف صحافی جمال خاشقجی کو گرفتار یا قتل کرنے کا حکم خود سعودی ولی عہد بن سلمان نے دیا تھا۔ سعودی وزارت خارجہ نے اس اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ امریکی انٹیلی جینس ڈائریکٹوریٹ کی رپورٹ کے نتائج توہین آمیز اور من گھڑت ہیں۔

یاد رہے کہ سعودی ولی عہد پر کڑی نکتہ چینی کرنے والے صحافی جمال خاشقجی کو اکتوبر 2018 میں ترکی کے شہر استنبول میں قائم سعودی قونصل خانے میں انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کردیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے سی آئی اے کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کا حکم براہ راست سعودی ولی عہد بن سلمان نے دیا تھا تاہم اس نے اس بارے میں ثبوت اور شواہد پیش نہیں کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے