اسرائیل کی گیدڑ بھپکی، ایران نے منہ توڑ جواب دینے کا اعلان کردیا

اسرائیل کی گیدڑ بھپکی، ایران نے منہ توڑ جواب دینے کا اعلان کردیا

تہران (پاک صحافت) ایرانی صدر حسن روحانی کے چیف آف اسٹاف، محمود واعظی نے اسرائیلی چیف آف اسٹاف کی ایران کے جوہری مقامات کو نشانہ بنانے کی دھمکی کو نفسیاتی جنگی تبصرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہودی ریاست ویسے بھی اس کی صلاحیت نہیں رکھتی۔

غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق تہران میں کابینہ کے اجلاس کے موقع ایران کے چیف آف اسٹاف، محمود واعظی نے اسرائیل کے حملے کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم ملک کے دفاع میں سنجیدہ ہیں۔

واعظی نے کہا کہ اسرائیلی بہت زیادہ باتیں کرتے ہیں، وہ نفسیاتی جنگ کی تلاش میں رہتے ہیں جبکہ ان کے پاس عملی طور پر کوئی منصوبہ بندی اور کوئی صلاحیت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایویوا کوہاوی نے منگل کے روز ایک تقریر میں کہا تھا کہ انہوں نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لئے حملہ کرنے کے تازہ آپریشنل منصوبے تیار کریں۔

خبررساں اداروں کے مطابق آرمی چیف افیف کوخافی نے اپنے بیان میں ایران کے ساتھ تحریک مزاحمت حماس اور لبنانی تنظیم حزب اللہ کو بھی سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ جنگ کی صورت میں ہم لبنان اور غزہ میں شہریوں کو خبردار کر دیں گے کہ وہ ان علاقوں کو خالی کر دیں ، جہاں راکٹ یا میزائل ذخیرہ کیے جارہے ہیں، کارروائیوں کے دوران راکٹوں، میزائلوں اور ہتھیاروں کے ذخائر کو نشانہ بنایا جائے گا اس سے قطع نظر کہ وہ بیابان علاقہ ہو یا کوئی رہایشی عمارت۔

دوسری جانب امریکا میں صدر جوبائیڈن کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں واپسی کے امکانات کے باعث اسرائیل نے اپنے حلیف کو بھی دھمکانا شروع کردیا۔

صہیونی فوجی سربراہ کا کہناتھا کہ اگر امریکا جوہری معاہدے میں واپس گیا تو یہ بہت بُرا فیصلہ ہوگا۔ ہم جن ممالک کا سامنا کر رہے ہیں، ان میں سے کوئی بھی تل ابیب پر حملے کی جرأت نہیں کرسکتا، تاہم اس دوران اگر کوئی ملک ہمارے خلاف گیا تو فوج کے پاس تمام راستے موجود ہیں۔

آرمی چیف نے امریکی صدر جو بائیڈن کے نام پیغام میں کہا کہ ایران کے ساتھ کوئی نیا معاہدہ یا سابقہ سمجھوتے میں لوٹنے کے برے نتائج سامنے آئیں گے، اسرائیل مشرق وسطیٰ میں کہیں بھی اپنے دشمن کے خلاف کارروائی کے لیے آزاد ہے، واشنگٹن کی واپسی کی صورت میں آیندہ جنگ کے دوران ہزاروں میزائل ہم پر گریں گے ،جن کا جواب ضرور دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ رواں سال مشقوں میں جامع جنگ کی تیاری کی تربیت دی جائے گی۔

انہوں نے اعتراف کیا ایران، حزب اللہ اور حماس نے اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کر لیا ہے، حزب اللہ اور حماس کو ایک عرصے سے ایران کی مالی اور فوجی معاونت حاصل ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کے جنگی عزائم کے بعد سے خطے پر جنگ کے بادل منڈلانا شروع ہوگئے ہیں، اس سلسلے میں بدھ کے روز مشرق وسطیٰ میں ایک بار پھر امریکی بی 52بمبار طیارے کی پروازیں شروع ہوگئیں، امریکی سینٹرل کمانڈ نے اپنے بیان میں بتایا کہ لوزیانا کے بارکسڈیل ائر فورس کے اڈے سے بی 52طیارے نے اُڑان بھری اور خلیج عرب کے اوپر بھی پرواز کی۔

ادھر ایران نے اسرائیل اور امریکا کی جنگی مہم کا منہ توڑ جواب دینے کا اعلان کیا ہے، اقوام متحدہ میں موجود ایرانی مندوب مجید تخت روانجی کا کہنا تھا کہ کسی بھی حملے کی صورت میں ایرانی فوج پیچھے نہیں ہٹے گی۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے