سعودی عرب میں قید حماس رہنما ڈاکٹر الخضری کے ساتھ مجرمانہ برتاؤ کیا جارہا ہے

سعودی عرب میں قید حماس رہنما ڈاکٹر الخضری کے ساتھ مجرمانہ برتاؤ کیا جارہا ہے

رام اللہ (پاک صحافت) سعودی عرب کی جیل میں قید اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سابق مندوب ڈاکٹر محمد الخضری کے اہل خانہ نے اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر الخضری کی حالت تشویشاک ہے اور انہیں کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی جا رہی ہے جبکہ ان کے ساتھ مجرمانہ برتاؤ کیا جا رہا ہے۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 4 اپریل 2019ء سے پابند سلاسل حماس رہنما کے ساتھ سعودی جیل میں دانستہ طور پر مجرمانہ برتاؤ کیا جا رہا ہے۔

قدس پریس کی رپورٹ میں‌ کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں زیرحراست رہنما ڈاکٹر محمد الخضری کے معاملے میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے، اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ایک ماہ قبل سعودی حکام نے محمد الخضری کو ذھان جیل سے بدنام زمانہ عسیر جیل منتقل کردیا تھا۔

اسیر رہنما کے بھائی عبدالماجد الخضری نے بتایا کہ ڈاکٹر محمد الخضری کی زندگی کو شدید خطرہ ہے، 83 سالہ ڈاکٹر الخضری کئی جسمانی عوارض کا شکار ہیں، انہوں ‌نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے انجینیر ھانی الخضری کو فوری طور پر رہا کریں۔

اسیر حماس رہنما کے بھائی ان کے بھائی اور دوسرے 68 فلسطینی اور اردنی قیدیوں کے خلاف جاری رہنے والے ٹرائل کا فیصلہ آئندہ جون میں سنایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر محمد الخضری کی گرفتاری سے تھوڑا عرصہ قبل پروسٹیٹ کینسر کی سرجری کی گئی تھی اور وہ گرفتاری کے وقت بھی اپنا علاج کرا رہے تھے، گرفتاری کے بعد انہیں کسی قسم کی طبی سہولت فراہم نہیں ‌کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے