میانمار کی باغی فوج کو بڑا دھچکا، امریکہ سے ایک ارب ڈالر نکالنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی

میانمار کی باغی فوج کو بڑا دھچکا، امریکہ سے ایک ارب ڈالر نکالنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی

میانمار (پاک صحافت) میانمار کی باغی فوج کو اس وقت شدید دھچکا لگا جب فوجی قیادت کی جانب سے امریکی بینک سے ایک ارب ڈالر نکالنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔

خبررساں اداروں کے مطابق میانمار کی فوجی قیادت نے اقتدار پر قبضے کے بعد نیویارک کے فیڈرل ریزرو بینک میں موجود ایک ارب ڈالر نکالنے کی کوشش کی، جسے امریکی حکام نے ناکام بنادیا۔

امریکی حکام نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ امریکا نے میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سے اس کے فنڈز منجمد کررکھے ہیں، جس کے بعد فوجی قیادت کی فنڈز حاصل کرنے کی اس کوشش کو ناکام بنایا گیا۔

میانمار کی فوجی قیادت نے فنڈز کی منتقلی کی کوشش اقتدار پر قبضے کے 3 روز بعد 4 فروری کو کی، جس میں سینٹرل بینک آف میانمر میں رقم منتقل کرنے کی کوشش کی گئی، جسے امریکی فیڈرل حکام نے فوری ناکام بنادیا۔

میانمار کی عسکری قیادت کی اس کوشش کو امریکی حکام نے صدر جوبائیڈن کے صدارتی حکم نامے کے ذریعے بلاک کیا۔

امریکی صدر نے حکام کو اختیار دیا ہے کہ وہ فنڈز کی منتقلی غیر معینہ مدت کے لیے بند کرسکتے ہیں، ساتھ ہی امریکا نے فوجی بغاوت اور مظاہرین کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے تناظر میں میانمار کے لیے برآمدات پر اضافی پابندیوں کا اعلان بھی کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق میانمار کی سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 58 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، امریکی وزارت تجارت نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ میانمار کی وزارت دفاع، اس سے متعلق 2 تجارتی اداروں اور وزارتِ داخلہ کو تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب میانمار کی پولیس کے کم از کم 19 اہل کار اقتدار پر قابض فوجی جنتا کے حکم پر مظاہرین کی پکڑ دھکڑ سے بچنے کے لیے بھارت کی سرحد عبور کر گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ بات بھارتی پولیس کے ایک عہدے دار نے بتائی، عہدے دار کا کہنا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ میانمار پولیس کے مزید اہل کار بھی بھارت کا رخ کریں گے۔

بھارتی پولیس کے عہدے دار کا کہنا تھا کہ یہ اہل کار میانمار سے شمال مشرقی ریاست میزو رام سے سرحد عبور کر کے بھارت میں داخل ہوئے، تاہم عہدے دار نے معاملے کی نزاکت کے باعث اپنا نام بتانے سے گریز کیا۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے