واشنگٹن {پاک صحافت} امریکی جوڑے کو داعش کی حمایت کرنے اور دہشت گرد تنظیم میں شمولیت کا ارادہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے امریکی محکمہ انصاف کے حوالے سے کہا ہے کہ جوڑے کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ امریکہ سے یمن جانے والے بحری جہاز پر چڑھنے کی کوشش کر رہا تھا۔
گرفتار ہونے والے 20 سالہ جیمز بریڈلے کا تعلق امریکی ریاست نیو یارک سے ہے جبکہ ان کی 29 سالہ اہلیہ اروہ موتھانہ ریاست الاباما سے تعلق رکھتی ہیں۔
امریکی جوڑے کو بدھ کے روز ریاست نیوجرسی کی بندرگاہ پر موجود سامان بردار بحری جہاز پر چڑھتے ہوئے روکا گیا تھا۔
محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ ملزم جیمز بریڈلے سال 2019 سے شدت پسندانہ خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
محکمہ انصاف نے مزید کہا کہ جیمز بریڈلے کے ساتھ رابطے میں رہنے والے ’انڈر کوور‘ ایجنٹس کے سامنے وہ کئی مرتبہ داعش سے وابستگی کے خیال کا اظہار کر چکے تھے۔
جیمز بریڈلے نے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے انڈر کوور ایجنٹس کو یہ بھی بتایا تھا کہ وہ امریکہ میں ویسٹ پوائنٹ ملٹری اکیڈمی سمیت دیگر مقامات پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
جیمز بریڈلے اس وقت امریکی وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کی توجہ کا مرکز بنے تھے، جب ان کے ایک دوست کو سنہ 2019 میں افغانستان سفر کرنے اور طالبان کے ساتھ شامل ہونے کی منصوبہ بندی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
ایف بی آئی کے مطابق سنہ 2019 سے بریڈلے داعش کی حمایت میں پر تشدد کارروائیاں کرنے کی خواہش رکھتے تھے۔
ملزم جیمز بریڈلے نے انڈر کوور ایجنٹس کو بتایا تھا کہ اگر وہ یمن میں داعش کے ساتھ شامل نہ ہو سکے تو وہاں سے صومالیہ چلے جائیں گے اور وہاں کی دہشت گرد تنظیم سے رابطہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
Short Link
Copied