مذاکرہ

براہ راست ایران سے مذاکرات پرآمادہ ہوا امریکا

برسلز (پاک صحافت) ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے سے متعلق مذاکرات میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے، خبررساں اداروں کے مطابق جمعہ کے روز عالمی طاقتوں اور ایران کے نمایندوں کے درمیان وڈیو لنک پر مذاکرات ہوئے۔ اس دوران تمام فریقوں نے ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات شروع کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ شرکا نے آیندہ ہفتے ویانا میں امریکا اور ایران سے اس معاملے پر بات چیت سے اتفاق کیا،تاہم فریقین کے درمیان براہِ راست مذاکرات کی راہ ہموار نہ ہوسکی۔

دوسری جانب امریکی حکومت نے اس پیش رفت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ ویانا میں آیندہ ہفتے ہوئے مذاکرات میں شرکت کرے گی اور وہ تہران کے ساتھ براہِ راست بات چیت کے لیے تیار ہے۔ برسلز کے اجلاس سے قبل یورپی یونین کے خارجہ امور کے نمایندے جوزف بوریل نے کہا تھا کہ جوہری معاہدے میں امریکا کی واپسی اور تمام فریقوں کی طرف سے معاہدے پر مکمل عمل پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس معاہدے میں شامل برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی اور روس جیسے ممالک بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی یونین کمیشن ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں امریکا کی واپسی کے لیے کوششیں کررہی ہے،جس پر امریکا نے خیر مقدم کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ یہ پیش رفت واضح طور پر ایک مثبت قدم ہے۔ اگر تہران حکومت جوہری معاہدے کے تحت کیے گئے وعدوں پر عمل کرے تو واشنگٹن بھی اس کے لیے تیار ہے۔واضح رہے کہ ایران کی جانب سے ویانا کے اجلاس میں ایک ساتھ بیٹھنے پر انکار کے بعد اب یورپی یونین کے نمایندے دونوں ممالک کے عہدے داروں سے علاحدہ علاحدہ ملاقات کریںگے۔

ادھر فرانسیسی وزارت خارجہ کی ترجمان اگنیس کون ڈیئر نے صحافیوں سے بات چیت میں بتایا کہ یورپی ممالک بات چیت کے تعطل کو دور کرنے اور ایک متفقہ حل تلاش کرنے کے لیے روس اور چین کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

بلنکن

بیجنگ-واشنگٹن تنازعات کا انتظام؛ امریکی وزیر خارجہ کی میزبانی میں بیجنگ کا ہدف

پاک صحافت چینی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے بیجنگ واشنگٹن تعلقات میں مسلسل تنازعات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے