میانمارکے سیاسی قیدیوں کے لیے احتجاجی مظاہروں میں 224 افراد ہلاک

رنگون {پاک صحافت} میانمار میں فوجی بغاوت اور منتخب شدہ حکومت کے ارکان کو زیر حراست میں لیے جانے کے برخلاف احتجاجی مظاہروں میں سکیورٹی فورسز کی مداخلت سے اب تک جانی نقصان 224 تک جا پہنچا ہے۔

میانمار سیاسی قیدیوں کی امدادی تنظیم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید سات مظاہرین اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جس کے بعدجانی نقصان 224 تک جا پہنچا ہے۔

اعلامیہ میں واضح  کیا گیا ہے کہ حراست میں لیے جانے والے 1938 قیدی تا حال جیلوں میں بند ہیں۔

ینگون، ماندالے ، میگ وے اور باگو علاقوں میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاجی مظاہرے آج بھی جاری رہے۔

ماندا لے میں بھاری تعداد میں ریلوے کے ملازمین کو سول نافرمانی کارروائیوں میں شراکت کی بنا پر فوجیوں کی طرف سے زبردستی ان کے کوارٹرزسے باہر نکالا گیا۔

دوسری جانب میانمار میں بغاوت مخالف نیوز ویب سائیٹ میزیما میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق تھائی لینڈ نے  ملک میں احتجاجی مظاہروں کے باعث مہاجرین کے ریلوں کے پیش نظر تیاریاں شروع کردی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے