میانماری عوام

روہنگیا صرف 8 ڈالر ماہانہ پر زندہ ہیں

پاک صحافت انسانی حقوق کے کارکن نے روہنگیا مسلمانوں کے لیے انسانی المیے سے خبردار کیا ہے۔

میانمار کے انسانی حقوق کے ایک سرگرم کارکن کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمان جن حالات میں زندگی گزار رہے ہیں، انہیں جلد ہی سنگین انسانی المیے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وی وینو کے مطابق بنگلہ دیش اور میانمار میں مقیم روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کو ماہانہ 8 ڈالر دیے جاتے ہیں۔ یہ رقم اتنی کم ہے کہ ایک وقت کے کھانے کا انتظام بھی ممکن نہیں۔ اس صورت میں ان روہنگیا پناہ گزینوں کے لیے جن کے پاس کوئی کام نہیں ہے اور جو روزگار سے محروم ہیں، 8 ڈالر ماہانہ پر گزارہ کرنا ممکن نہیں ہے۔

اس وقت بنگلہ دیش میں مقیم لاکھوں روہنگیا پناہ گزینوں میں سے ایک بڑی تعداد کو غذائی قلت کے مسئلے کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ کئی روہنگیا مسلمان مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

میانمار کے انسانی حقوق کے کارکن ویوینو کا کہنا ہے کہ اگر روہنگیا مسلمانوں کی انسانی بنیادوں پر مدد نہ کی گئی تو انہیں انتہائی سنگین انسانی المیے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے روہنگیا مسلمانوں کو دی جانے والی مالی امداد اب کم کر کے 8 ڈالر فی کس ماہانہ کر دی گئی ہے۔

روہنگیا پناہ گزینوں کو کام کرنے کی بھی اجازت نہیں، اس لیے ان کا معاشی مسائل میں گھرا ہونا فطری امر ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ بہت کم لوگ ان کی مدد کے لیے آگے آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے