علی رحمان

ہمیں افغانستان میں دہشت گردی کے پھیلاؤ پر گہری تشویش ہے: امام علی رحمان

پاک صحافت تاجکستان کے صدر نے افغانستان میں بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

امام علی رحمان نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان میں دہشت گردی پھیل رہی ہے جو تشویشناک ہے۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کے شمالی صوبوں میں بین الاقوامی دہشت گردی سرگرم ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان کی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ مدد کی جائے۔

تاہم طالبان نے تاجکستان کے صدر کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ کسی پڑوسی ملک کو نقصان نہ پہنچانا ہماری پالیسی ہے۔

جب سے طالبان نے افغانستان کا اقتدار سنبھالا ہے، اس کے پڑوسی ممالک میں یہ تشویش پائی جاتی ہے کہ دہشت گردی افغانستان سے دوسرے ممالک میں پھیل سکتی ہے۔ اگرچہ طالبان ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ وہ افغانستان کی سرزمین کو کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے لیکن پڑوسی ممالک کو شکایت ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے ان کی سرزمین پر کئی حملے ہوئے ہیں۔ بعض کہتے ہیں کہ افغانستان کے اندر دہشت گرد گروہوں کے کیمپ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے