گوانتاناموبے

11 ستمبر کے واقعے میں سی آئی اے کا کردار کھل کر سامنے آیا

پاک صحافت 11 ستمبر کو امریکہ میں پیش آنے والے واقعے میں اس ملک کی انٹیلی جنس سروس سی آئی اے کا کردار کھل کر سامنے آ گیا ہے۔

رشیا ٹوڈے کے مطابق گوانتانامو جیل سے خفیہ عدالتی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ 11 ستمبر کو ڈبلیو ٹی او کی جڑواں عمارتوں پر حملہ کرنے والے دو ہائی جیکر سی آئی اے کے اہلکار تھے۔

گوانتانامو جیل کے ملٹری کمیشن کے ایک کیس کا جائزہ بتاتا ہے کہ 11 ستمبر کے حملوں کے کچھ مجرم امریکی خفیہ سروس، سی آئی اے کے لیے کام کرنے والے عناصر تھے۔ اس بارے میں ایک دستاویز پہلے گوانتانامو جیل کی عدالتی دستاویزات کے ذریعے منظر عام پر آئی لیکن اس کے منظر عام پر آنے کے بعد اس میں کچھ ترمیم کی گئی۔

گوانتاناموبے کے فوجی کمیشن کے چیف تفتیش کار ڈین کونسٹرا نے ایک رپورٹ تیار کی ہے جس میں 11 ستمبر کے واقعات میں سی آئی اے کے عناصر کے کردار کی تفصیل دی گئی ہے۔ ڈین کونسٹرا وہ واحد شخص ہیں جنہوں نے متاثرین کی درخواست پر 11 ستمبر کے حملوں میں سعودی عرب کے کردار کا ذاتی طور پر جائزہ لیا۔ کہا جاتا ہے کہ 11 ستمبر کے واقعے سے جڑے اس طرح کے کئی راز ہیں جو ابھی تک کھل نہیں سکے ہیں۔ 20 سال گزر جانے کے باوجود 11 ستمبر کے واقعے سے جڑی بہت سی باتیں آج بھی معمہ بنی ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ 11 ستمبر 2001 کو امریکا میں ہائی جیکرز نے نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی جڑواں عمارتوں اور امریکا میں 3 مسافر بردار طیاروں کو اپنے قبضے میں لینے کے بعد امریکی وزارت دفاع کی پینٹاگون کی عمارت پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں تقریباً 3000 لوگ مارے گئے تھے۔

امریکہ کی اس وقت کی بش حکومت نے اس واقعے کا ذمہ دار القاعدہ کو ٹھہرایا تھا۔ اس کا بدلہ لینے کے لیے امریکہ نے پہلے افغانستان پر حملہ کیا اور پھر اسی تسلسل میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر عراق پر حملہ کیا جس میں ہزاروں لوگ مارے گئے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے