زیلنسکی

زیلنسکی نے جنگ بندی کی شرط رکھی

پاک صحافت یوکرین کے صدر نے روس کے ساتھ جنگ ​​بندی کے لیے اپنی شرائط پیش کی ہیں۔

زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ جنگ ​​بندی کی پیشگی شرط کریمیا پر یوکرین کا مکمل کنٹرول ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ایک خطاب میں کہا ہے کہ کریمیا سے انخلاء کے حوالے سے کوئی آپشن قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایکٹ نہ صرف یوکرین کے لیے بلکہ عالمی برادری کے لیے بھی قابل قبول نہیں ہے کیونکہ اس کی واپسی بین الاقوامی اصولوں کے مطابق ہے۔

اگرچہ روسی حکام نے یوکرین کے ساتھ بات چیت کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے، لیکن امریکا کی طرف سے اکسائی گئی یوکرین کی حکومت کہہ رہی ہے کہ روس کے ساتھ کوئی بات چیت ممکن نہیں۔ کچھ عرصہ قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلکن نے کہا تھا کہ یوکرائنی حکام کو روس کے ساتھ جنگ ​​بندی یا بات چیت کی کوئی ضرورت نظر نہیں آتی۔

قابل ذکر ہے کہ 2014 کے ریفرنڈم کے بعد جزیرہ نما کریمیا کو یوکرین سے الگ کر کے روس میں ضم کر دیا گیا تھا۔یوکرین کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک یوکرین کے فوجی کئی بار کریمیا پر حملے کر چکے ہیں۔ یوکرین جنگ 24 فروری 2022 کو شروع ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اب مغرب کی جانب سے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی اس جنگ کے نہ رکنے کی سب سے بڑی وجہ بنی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے