صیہونی

یورپی یونین نے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی آبادکاروں کے تشدد کی مذمت کی ہے

پاک صحافت یورپی یونین نے اس ہفتے کے دوران مغربی کنارے میں کشیدگی میں اضافے کے ردعمل میں اس علاقے کے شمال میں فلسطینیوں کے خلاف صیہونی آبادکاروں کے تشدد کی مذمت کی ہے۔

پاک صحافت کے مطابق، اس یورپی ادارے نے منگل کے روز حوارہ اور جیریکو میں گزشتہ دو دنوں کے واقعات کے ردعمل میں اعلان کیا کہ برسلز مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بڑھتے ہوئے تشدد پر انتہائی تشویش کا شکار ہے۔

اس بیان میں یورپی یونین نے آباد کاروں کے تشدد کی مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی کی شہادت، سیکڑوں فلسطینیوں کے زخمی ہونے، مکانات اور دکانوں کو نذر آتش کرنے اور فلسطینیوں کی املاک کی ناقابل قبول تباہی ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے اتوار کی رات اسرائیلی اور فلسطینی حکام کو فون کیا اور تشدد کے خاتمے، شہریوں کے تحفظ اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے پر زور دیا۔

یورپی یونین نے بھی اردن کے شہر عقبہ میں اتوار کو جاری ہونے والے مشترکہ بیان کا خیرمقدم کیا جس کا حالیہ واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے زیادہ اثر ہوتا دکھائی نہیں دیا۔ اس بیان میں صیہونی اور فلسطینی فریقوں نے ایک منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا اور ساتھ ہی کشیدگی کو کم کرنے اور مزید تشدد کو روکنے کے عزم کی ضرورت پر زور دیا۔

یوروپی یونین نے اردن، مصر اور امریکہ کے کردار کو سراہا جو عقبہ اجلاس میں بات چیت کو آسان بنانے کے لیے ثالث کے طور پر موجود تھے اور دونوں فریقوں سے اپنے وعدوں پر عمل درآمد کرنے کو کہا۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 37 سالہ سام حمد اللہ محمود اقتاش کو صہیونی فوجیوں نے اتوار کی شب نابلس کے جنوب میں واقع قصبہ زعترہ میں گولی مار کر شہید کر دیا۔ صیہونی فوج کی حمایت سے آبادکاروں نے نابلس کے مختلف علاقوں پر حملہ کیا اور فلسطینیوں سے جھڑپیں کیں۔

قبل ازیں فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی تھی کہ نابلس کے جنوب میں آباد کاروں کے حملے میں کم از کم 100 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ صیہونی آباد کاروں نے فلسطینیوں کی درجنوں کاروں کو بھی نقصان پہنچایا اور ان کے متعدد رہائشی مکانات کو آگ لگا دی۔

یہ بھی پڑھیں

امریکہ

امریکہ نے ٹیلی گرام چینل “غزہ ہالہ” اور اس کے بانی پر بھی پابندی لگا دی

پاک صحافت 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیلی ٹھکانوں کے خلاف الاقصی طوفان آپریشن کے نام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے