کشتی

برطانیہ میں 200 مہاجر بچے لاپتہ

پاک صحافت برطانیہ میں گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران والدین کے بغیر سیاسی پناہ کی درخواست کرنے والے 200 بچے لاپتہ ہو چکے ہیں۔

برطانیہ کے امیگریشن وزیر رابرٹ جینرک نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران 200 بچے اپنے والدین کے بغیر پناہ کے لیے برطانیہ پہنچے تھے تاہم وہ لاپتہ ہیں۔

اس بارے میں پارلیمنٹ کو متنبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان میں سے 13 16 سال سے کم عمر کے بچے ہیں اور ایک لڑکی بھی شامل ہے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق البانیہ سے ہے۔

برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پناہ کے حصول کے ارادے سے آنے والے بچوں کو انگلینڈ کے جنوبی علاقے برائٹن میں ہوٹل کے باہر مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے افراد اغوا کر رہے ہیں۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بچوں کو عمارت کے باہر سے اٹھایا جا رہا تھا جس کے بعد ان کے ٹھکانے کا پتہ نہیں چل سکا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں برائٹن کے ہوٹل سے لوگوں کے اغوا ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے لیکن مئی 2022 میں ہوٹل میں دو بچوں کو کار میں لے جانے کی اطلاعات تھیں۔

پولیس نے بتایا کہ گاڑی کو روکا گیا اور دو افراد کو انسانی اسمگلنگ کے شبہ میں گرفتار کیا گیا۔

امیگریشن کے وزیر جنرک نے کہا کہ وزارت داخلہ کی گاڑی میں تین بچوں کو وہاں لے جایا گیا اور جولائی 2021 سے اب تک 440 افراد لاپتہ ہو چکے ہیں۔

وزیر نے کہا کہ ہوٹل میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، منگر سیکیورٹی اہلکاروں کو کوئی مشکوک چیز نظر نہیں آئی۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے