یوروپ

صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف خاموشی پر یورپی پارلیمنٹ کے نمائندے کی تنقید

پاک صحافت یورپی پارلیمنٹ میں آئرلینڈ کے نمائندے مک والیس نے آج اس قانون ساز ادارے میں اپنی حالیہ تقریر میں سے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے جمہوریت اور انسانی حقوق کے بارے میں یورپی یونین کی سالانہ رپورٹ اور فلسطینیوں کی حالت زار کو نظر انداز کرنے پر تنقید کرتے ہوئے لکھا: “کیسا ہے؟ اس کی اجازت ہے؟” روزانہ فلسطینیوں کے خلاف جرائم ہوتے رہیں اور ہم خاموش رہیں۔

پاک صحافت کے مطابق بائیں بازو کے اس نمائندے نے منتخب طور پر رپورٹ پڑھی اور کہا: یورپی یونین نے دنیا میں جمہوریت اور انسانی حقوق کے بارے میں 2022 کی رپورٹ اسرائیل کی نسل پرست حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل اور ظلم و ستم کا ذکر کیے بغیر لکھی۔

والیس نے کہا: پچھلے سال اسرائیل کی نسل پرست حکومت کے ہاتھوں 150 فلسطینی مارے گئے۔ رپورٹ میں اس مسئلے کا ذکر کیسے نہیں؟ ہم کیسے اجازت دے سکتے ہیں کہ فلسطینیوں کے خلاف آئے روز جرائم ہوں اور ہم خاموش رہیں؟ یہ جرائم ہماری ملی بھگت کے بغیر نہ ہوتے!

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ رپورٹ میں یمن میں نسل کشی کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے، کہا: دنیا کی بدترین انسانی تباہی یمن میں واقع ہوئی ہے اور اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 400,000 افراد ہلاک اور 16 ملین افراد بھوک سے مر رہے ہیں۔ کیا اس معاملے میں ہمارا کوئی کہنا نہیں ہے؟ کچھ بھی اطلاع نہیں؟ ہم اپنی تنقید میں اتنے سلیکٹیو کیوں ہیں؟

6 بہمن جمعرات کی صبح جنین کیمپ پر قابض قدس حکومت کے فوجیوں کے حملے کے نتیجے میں قابض فوج کی گولیوں سے 9 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ اس خبر کے جاری ہونے کے بعد فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ نے تین روزہ عوامی سوگ کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پیڈرو سانچیز

اسپین کے وزیراعظم کا اقتدار سے علحیدگی اختیار کرنے کا امکان

(پاک صحافت) ہسپانوی وزیراعظم پیڈرو سانچیز اپنی اہلیہ بیگونیا گومیز کے خلاف بدعنوانی کے الزامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے