دنگے

برازیل میں ہنگامے، بولسونارو کے حامیوں کو سیکیورٹی فورسز نے منتشر کردیا، صدر نے کہا باغیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی

پاک صحافت برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا نے خبردار کیا ہے کہ باغی تحریک کی حمایت کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جب کہ اقوام متحدہ نے برازیل میں تشدد کے واقعات کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

برازیل کے صدر کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے برازیلیا میں سرکاری عمارتوں پر حملوں کے سلسلے میں 1500 افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

پیر کو ڈی سلوا نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں صدارتی محل کے اندر باغیوں کی طرف سے ہونے والی تباہی کے پیمانے کو دکھایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ برازیلیا میں جو کچھ ہوا وہ بالکل منفرد ہے۔

پیر کے روز، سیکورٹی فورسز نے دارالحکومت میں فسادیوں کو منتشر کر دیا اور ان تمام خیموں کو ہٹا دیا جو مظاہرین نے آرمی ہیڈ کوارٹر کے قریب لگائے تھے۔

فسادی سابق صدر بولسونارو کے حامی ہیں جو صدارتی انتخابات میں لولا دا سلوا کی جیت کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ نے اس پورے واقعہ کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے بولسونارو کے حامیوں کے تشدد اور ہنگامہ آرائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ برازیل کی جمہوریت کے دل پر حملہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں

امریکی صدور

سی این بی سی : “مہنگائی کا بحران”؛ ٹرمپ کے خلاف بائیڈن کی بڑی انتخابی پریشانی

پاک صحافت سی این بی سی کے تازہ ترین سروے کے مطابق امریکی ووٹرز مہنگائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے