کوویڈ

چین میں کورونا نے پھر تباہی مچا دی، اسپتالوں میں جگہ نہیں

پاک صحافت چین کے دارالحکومت بیجنگ میں کوویڈ-19 کے اضافے کے درمیان متاثرہ مریض، جن میں سے زیادہ تر بوڑھے ہیں، اسٹریچر پر لیٹتے ہیں اور ہسپتال کے ایک ہال میں وہیل چیئر پر آکسیجن وصول کرتے ہیں۔

شہر کے مشرق میں چوئیانگلو ہسپتال نئے مریضوں سے بھرا ہوا ہے۔ دوپہر تک ایک بھی بستر خالی نہیں تھا، ایمبولینسیں بھی ضرورت مندوں کو لانے میں مصروف نظر آئیں۔ حکام کی جانب سے ہسپتال میں رشتہ داروں سے ملنے اور دونوں شہروں کے درمیان سفر کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

اسی طرح کی اپیلیں بیجنگ کے جنوب مشرق میں صوبہ انہوئی کی شاوکسیان کاؤنٹی اور شمال مغرب میں گانسو صوبے کے چنگ یانگ شہروں اور مشرقی ساحل پر شیڈونگ کے ویفانگ سے جاری کی گئی ہیں۔ ویفانگ حکومت کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مقامی باشندوں کو چھٹی کا دن ویڈیوز اور فون کے ساتھ منانا چاہیے۔

ایشیا ٹائمز نے طبی ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان گزشتہ ماہ کے دوران کم از کم 40 فیصد چینی آبادی کوویڈ 19 سے متاثر ہوئی تھی۔

چین کے وبائی امراض کے ماہر زینگ گوانگ نے کہا کہ ملک کے بیشتر شہروں میں 50 فیصد لوگوں کا کوویڈ ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور یہ اندازہ لگانا غلط نہیں ہوگا کہ ملک کی تقریباً 40 فیصد آبادی کورونا سے متاثر ہے۔

چینی سی ڈی سی کی داخلی دستاویز کے مطابق یکم دسمبر سے 20 دسمبر کے درمیان تقریباً 240 ملین افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔ ایشیا ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ اب تک عالمی سطح پر کووِڈ انفیکشنز کی کل تعداد 660 ملین کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ 60 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے