ذبیح اللہ مجاہد

پاکستانی حکام تشدد کی زبان سے گریز کریں: طالبان

پاک صحافت طالبان ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام اشتعال انگیز زبان استعمال نہ کریں۔

حالیہ دنوں میں، پاکستان افغانستان سرحد پر جھڑپوں اور کابل میں پاکستان کے سفارتی مرکز پر حملے کے بعد، اسلام آباد میں حکام طالبان پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردوں کو پناہ دی جاتی ہے۔

دریں اثناء طالبان کے ترجمان نے پاکستان کے وزیر داخلہ کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی حکام کو ایسی زبان استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے جو تشدد پر اکساتی ہو۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ طالبان خطے میں امن و سلامتی کے حق میں ہیں اور وہ اس کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں۔ اس کے باوجود طالبان ترجمان کے مطابق پاکستانی حکام کی جانب سے استعمال کی جانے والی زبان درست نہیں ہے۔

مجاہد نے کہا کہ حکومت افغانستان کوششیں کر رہی ہے کہ اس ملک کی سرزمین پاکستان سمیت کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔ طالبان ترجمان کے بیان سے قبل پاکستان کے وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ ٹی ٹی پی کے جنگجو افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ پاکستان کے اس بیان پر طالبان نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ ان چیزوں کے پیش نظر اس وقت پاکستان اور افغانستان کے درمیان شدید تناؤ کی فضا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ٹیکساس یونیورسٹی

امریکی طلباء کی بغاوت کا تسلسل؛ اس بار ٹیکساس میں

(پاک صحافت) غزہ میں قابض اسرائیلی حکومت کے جرائم کے خلاف یونیورسٹی آف ٹیکساس کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے