جے رام

مودی حکومت کی پالیسیوں سے ملک ٹوٹنے کا خدشہ بڑھ رہا ہے: جے رام رمیش

پاک صحافت کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے بدھ کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی پر الزام لگایا کہ نریندر مودی حکومت کے ارادوں اور پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے ٹوٹنے کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے معاشی تفاوت کو بڑھانے اور مذہب، ذات اور زبان کی بنیاد پر پولرائزیشن کو فروغ دینے پر بھی حکومت پر تنقید کی۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری رمیش نے کہا کہ کانگریس سے اکثر پوچھا جاتا ہے کہ جب ملک کو کوئی نہیں توڑ رہا ہے تو بھارت جوڑو یاترا کیوں نکالی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ ملک کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کا واضح خطرہ ہے۔ مودی سرکار کی پالیسیوں اور ارادوں کی وجہ سے ہندوستان ٹوٹنے کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی تفاوت بڑھ رہا ہے، مہنگائی، بے روزگاری، جی ایس ٹی کا غلط نفاذ، طاقت کی مرکزیت، معیشت پر ایک دو سرمایہ داروں کا کنٹرول، معاشی تفاوت بڑھ رہا ہے اور اس کی وجہ سے ہندوستان کے ٹوٹنے کے امکانات بھی بڑھ رہے ہیں۔

‘بھارت جوڑو یاترا’ اب ہریانہ پہنچ چکی ہے اور اس دوران جے رام رمیش راہل گاندھی کے ساتھ تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور بی جے پی بھارتیہ جنتا پارٹی کا نظریہ ہمیشہ سے تقسیم کار رہا ہے اور سماجی پولرائزیشن ان کے لیے انتخابات جیتنے کی حکمت عملی رہی ہے۔

اسی طرح رمیش نے الزام لگایا کہ مودی حکومت آئینی اداروں کو کمزور کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سیاسی آمریت اب ایک حقیقت بن چکی ہے اور آئین کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ آئینی اداروں کو کمزور کیا جا رہا ہے اور حکومت اور عدلیہ کے درمیان تناؤ پیدا کیا جا رہا ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ یاترا کا 2023 اور 2024 کے انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے اعلان کیا تھا کہ یہ ‘چناو جیتو’ یا ‘چناو جیتاؤ’ یاترا نہیں ہے۔ ہریانہ میں بی جے پی-جے جے پی جنائک جنتا پارٹی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے، رمیش نے کہا کہ بدھ کی صبح نوح میں یاترا کے آغاز کے مقام سے 14 کلومیٹر تک پھیلی سڑک میں 350 سے زیادہ گڑھے تھے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے یہاں کی سڑکوں کی اتنی خراب حالت کسی اور ریاست میں نہیں دیکھی۔ بی جے پی ریاست میں آٹھ سال سے اقتدار میں ہے اور آج ہم سڑکوں پر نہیں بلکہ گڑھوں پر چلتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس میں اندرونی جمہوریت ہے، لیکن کوئی بھی نظم و ضبط نہیں توڑتا جس پر انہیں فخر ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے