پاک صحافت ماسکو اور کیف کے درمیان امن مذاکرات کی کئی کوششوں کے بعد ترکی نے کہا ہے کہ یوکرین روس جنگ آسانی سے ختم ہونے والی نہیں ہے۔
انقرہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ترک وزیر دفاع ہولوسی آکار نے کہا کہ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ جنگ بندی کے لیے ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ یہ جنگ 2023 میں بھی جاری رہے گی۔
ترکی نے اقوام متحدہ کے ساتھ ثالثی میں یوکرین سے بحیرہ اسود کے راستے اناج برآمد کرنے کا معاہدہ کیا۔
آکار نے کہا کہ ہم اب بھی کم از کم انسانی امداد کی بنیاد پر جنگ بندی کی اپیل کر رہے ہیں جس کے بعد مستقل جنگ بندی اور امن مذاکرات کا راستہ کھل سکتا ہے۔
دریں اثناء کھیرسون کے علاقے میں ہفتے کے روز روسی گولہ باری سے سات افراد ہلاک اور 58 زخمی ہو گئے۔
خرسون ریجن کے پراسیکیوٹر کے دفتر کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کم از کم آٹھ شہری مارے گئے۔
روسی حملے میں کئی کاروں کو بھی آگ لگا دی گئی اور رہائشی علاقوں کو نقصان پہنچا۔