چامسکی

امریکہ ایران کے اسلامی نظام کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے: چومسکی

پاک صحافت معروف امریکی فلسفی، دانشور اور ماہر لسانیات پروفیسر نوم چومسکی نے کہا ہے کہ امریکہ ایران میں مشکلات پیدا کرنے والوں کی حمایت کر رہا ہے۔

امریکا نے ایران میں حالیہ بدامنی کو بہانہ بنا کر تہران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی ہیں اور اس سلسلے میں امریکی محکمہ خزانہ نے مزید تین ایرانی افراد کے نام شامل کیے ہیں۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نوم چومسکی نے ایران میں حالیہ بدامنی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکہ 1979 سے ایران کا حقیقی دشمن تصور کیا جا رہا ہے، نظام کو کمزور کرنے کی حمایت کر رہا ہے۔

اسی طرح انہوں نے ایران کے خلاف صدام کی امریکہ کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایران کے خلاف اپنے اس وقت کے دوست صدام کے مجرمانہ حملوں کی مکمل حمایت کی۔ تہران کے خلاف امریکی پابندیوں کے حوالے سے چومسکی کا کہنا تھا کہ ایران عراق جنگ کے بعد امریکا نے تہران کے خلاف سخت پابندیاں عائد کی تھیں۔

مشہور امریکی فلسفی اور دانشور نوم چومسکی نے کہا کہ اس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے عراق کے جوہری سائنسدانوں اور انجینئروں کو امریکا مدعو کیا اور صدام کے لیے واشنگٹن کی حمایت کی ضمانت کے لیے ایک اعلیٰ سطحی وفد عراق بھیجا تھا۔

نوم چومسکی نے ایران کے خلاف امریکی اور یورپی پابندیوں کو ایرانی عوام کی مشکلات اور مصائب میں اضافے کا سبب قرار دیا اور کہا کہ یورپ ایران کے ساتھ تعاون کو سرمایہ کاری اور تجارت وغیرہ کے مواقع کے طور پر دیکھتا ہے لیکن ایران کے خلاف امریکہ کی پالیسی نے ایرانی عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ یورپ کے لیے ان تمام مواقع کی بندش۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے