جرمنی

جرمنی کی حکمران جماعت سے عوام کے اطمینان میں کمی

پاک صحافت ایک سروے کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ جرمنی میں حکمران اتحاد کی کارکردگی سے اطمینان کی سطح میں کمی کا رجحان شروع ہو گیا ہے۔

پاک صحافت نے اسپوتنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جرمنی میں حکمران اتحادی جماعت کی مقبولیت اپنے قیام کے بعد سے کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

جرمنی میں ایک نئے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ جرمنی میں حکمران اتحاد کے ساتھ عوامی اطمینان کی سطح بنڈسٹاگ کے انتخابات کے بعد اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جو 26 ستمبر 2021 کو منعقد ہوئے تھے۔

پول کے اعداد و شمار سے، جو ایک سماجی انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے کرایا گیا، ظاہر ہوا کہ جرمنی کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اور گرینز نے اس ہفتے رائے دہندگان میں عام مقبولیت میں ایک فیصد پوائنٹ کھو دیا۔

اس سروے کے اعداد و شمار کے مطابق جرمنی کی ’بائیں بازو کی پارٹی‘ نے بھی اپنی عمومی درجہ بندی میں ایک فیصد اضافہ حاصل کیا۔ لیکن رائے شماری کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ فری ڈیموکریٹک پارٹی آف جرمنی اور الٹرنیٹو فار جرمنی کی درجہ بندی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

اس نئے سروے کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ جرمنی کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی، گرینز اور جرمنی کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے مل کر اس سروے میں حصہ لینے والوں کی 44 فیصد منظوری حاصل کی، جو کہ گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 2 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ بنڈسٹاگ انتخابات کے بعد یہ جرمنی کے حکمران اتحاد کی مجموعی طور پر سب سے کم درجہ بندی ہے۔

جرمنی میں حکمران اتحاد کی اپوزیشن جماعتوں نے بھی مجموعی طور پر 48 فیصد عوامی منظوری حاصل کی۔

جرمن حکومت، دیگر یورپی ممالک کی طرح، اس وقت توانائی کے ایک بے مثال بحران کا سامنا کر رہی ہے، یہ بحران یوکرین میں یورپی اور امریکی جنگ کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ روس کے خلاف غیر معمولی یورپی پابندیوں کے بعد ماسکو نے بھی یورپ کو گیس کی برآمدات میں شدید کمی کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

رنگے ہاتھ

امریکی عوام کے لیے غزہ جنگ کے اخراجات؛ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کی حمایت بند کی جائے

پاک صحافت نیشنل انٹرسٹ میگزین نے اپنے ایک مضمون میں غزہ جنگ کے اخراجات پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے