توہین

مسلمانوں کے جذبات سے کیوں کھیلا جا رہا ہے؟ آسٹریلیا میں پیغمبر اسلام (ص) کی توہین کی گئی

پاک صحافت ایک آسٹریلوی استاد نے اپنے کلاس روم میں مسلمان طلباء کی موجودگی میں توہین آمیز تصویر آویزاں کرکے پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں گستاخی کی ہے۔

ملبرن کے ایک اسکول کی طالبہ سارہ عمار نے شکایت کی ہے کہ اس کی کلاس میں ایک ٹیچر نے انہیں نبی کریم کی تصویر دکھا کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں توہین آمیز کلمات کہے، جس کی اطلاع میں اور کلاس میں موجود دیگر مسلمانوں نے رپورٹ کی۔ طلباء نے احتجاج کیا۔ سارہ عمار نے کہا کہ کلاس میں ٹیچر نے بتایا کہ ایسے خاکے بنانے والوں کو مسلمان کیسے مارتے ہیں۔ سارہ امر کے والد نے اسکول انتظامیہ سے معافی مانگنے اور ٹیچر کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سارہ کے والد نے کہا کہ ہم پیغمبر اسلام (ص) کی توہین کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چھٹی کے بعد جب میں اپنی بیٹی کو سکول سے لینے گیا تو میری بیٹی بہت اداس اور غمزدہ تھی۔ قابل ذکر ہے کہ فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو نے 2015 میں بھی یہی تصویر شائع کی تھی جس کے بعد دنیا بھر میں احتجاج ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

برٹش

برطانوی دعویٰ: ہم سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد پر عملدرآمد کے لیے پوری کوشش کریں گے

پاک صحافت برطانوی نائب وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن حکومت غزہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے