آسٹریلیا

آسٹریلیا سیلاب کی لپیٹ میں، 20 ہلاک، یونیورسٹیاں بند، ہزاروں گھروں کی بجلی منقطع

پاک صحافت آسٹریلیا کی حکومت نے تین ریاستوں میں شدید بارش کے باعث علاقائی لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کا حکم دیا ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق ملک کے بعض علاقوں میں 24 گھنٹے سے جاری بارشوں کے باعث سیلابی ریلوں کی سطح میں اضافے کا خدشہ ہے۔ موسلا دھار بارش کا پانی کچھ علاقوں میں تقریباً 500 گھروں میں داخل ہوگیا اور اس دوران ایک شخص کی موت ہوگئی اور دوسرا لاپتہ ہے۔ ملک میں شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلابی ریلوں سے 20 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مون سون کی بارشوں سے آنے والے سیلاب کی وجہ سے اسکول بند ہیں اور تقریباً 3,000 گھروں اور دیگر اداروں کی بجلی منقطع ہے۔

پریمیئر ڈینیئل اینڈریوز نے کہا: “سیلاب سے مزید گھر متاثر ہو سکتے ہیں، جو اسے کئی دہائیوں میں ریاست کے بدترین سیلاب کے واقعات میں سے ایک بنا دیتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کئی علاقوں میں 24 گھنٹے تک موسلادھار بارش ہوئی تاہم سب سے زیادہ بارش میلبورن کے شمال مشرق میں اسٹرتھ بوگی میں ہوئی۔

کچھ علاقوں میں 400 ملی میٹر تک بارش کے بعد تسمانیہ کے کئی دریاؤں میں بھی طغیانی آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہے کہ کتنے گھر اور کاروبار متاثر ہوئے ہیں۔ ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں فوربس شہر سے تقریباً چھ سو لوگوں کو انخلا کے لیے کہا گیا جہاں تقریباً ڈھائی سو گھروں اور کاروباروں کے سیلاب میں ڈوب جانے کا خدشہ ہے۔ آسٹریلیا کے محکمہ موسمیات نے کہا کہ آنے والے ہفتوں میں مزید بارش متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں

واٹساپ

فلسطینیوں کو قتل کرنے میں اسرائیل کیساتھ واٹس ایپ کی ملی بھگت

(پاک صحافت) امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت واٹس ایپ ایک AI پر مبنی پروگرام کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے