عرب لیگ

عرب لیگ نے برطانیہ سے سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے پر نظر ثانی کرنے کو کہا

پاک صحافت بدھ کی رات ایک بیان میں عرب لیگ نے برطانوی حکومت سے کہا کہ وہ اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

اردن کے “الغد” اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے، عرب لیگ نے اس بیان میں اعلان کیا ہے کہ اگر برطانیہ اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرتا ہے تو اس کے منفی نتائج مشرق وسطیٰ میں امن عمل پر سایہ ڈالیں گے۔

اس بیان پر تاکید کی گئی ہے، خاص طور پر اگر یہ اقدام ایسے حالات میں کیا گیا ہے کہ دنیا کسی نئے بحران کی تشکیل کو برداشت نہیں کر سکتی۔

عرب لیگ نے برطانیہ سے کہا کہ وہ فلسطینی قوم کے لیے اپنی تاریخی ذمہ داری کو پورا کرے اور اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور اس کے نتائج کا جائزہ لے۔

عرب لیگ نے مزید کہا کہ برطانوی حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور خطے اور امن عمل میں اپنے کردار کی پاسداری کرے، نیز جامع امن کے حصول کے لیے دو آزاد ممالک کی تشکیل ہی واحد راستہ ہے۔

برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس نے ستمبر میں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم یائر لاپڈ کو بتایا کہ وہ برطانوی سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے