بی جے پی

بی جے پی ایم ایل اے توہین مذہب کے الزام میں گرفتار، بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے

پاک صحافت تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے گوشا محل اسمبلی حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

اس پر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم اور علی علیہ السلام کے خلاف توہین آمیز کلمات کرنے کا الزام ہے۔ پیر کی رات دیر گئے حیدرآباد کے پرانے شہر کے علاقے میں کئی پولیس اسٹیشنوں کے باہر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور یوٹیوب پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو میں ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے بشیر باغ میں سٹی پولیس کمشنر کے دفتر کے باہر سڑک بلاک کر دی اور ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے دفتر میں گھس گئے۔

احتجاج کے پیش نظر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈی سی پی پی سائی چیتنیا نے مظاہرین سے تعاون طلب کیا اور انہیں قانون پر بھروسہ رکھنے کی تاکید کی۔

اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی پر تنقید کرتے ہوئے، ایک بی جے پی ایم ایل اے نے پیر کی رات ایک ویڈیو جاری کیا جس میں وہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کی طرح پیغمبر اسلام (ص) کے خلاف تبصرے کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

ٹی راجہ سنگھ اپنے سخت گیر ہندوتوا خیالات کے لیے جانے جاتے ہیں۔ بی جے پی ایم ایل اے راجہ سنگھ کی بھی تنازعات کی ایک طویل تاریخ ہے اور وہ اکثر کسی خاص مذہب کے خلاف جنگجو موقف اختیار کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

جون میں ان کے خلاف اجمیر میں خواجہ معین الدین چشتی کے مزار کے بارے میں اشتعال انگیز تبصرے کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

2020 میں فیس بک نے نفرت انگیز تقریر کی وجہ سے ان کے اکاؤنٹ پر پابندی لگا دی تھی۔ اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں وہ ووٹرز کو یوگی آدتیہ ناتھ کے حق میں ووٹ دینے کی دھمکی دیتے نظر آئے۔ وہ وقتاً فوقتاً موب لنچنگ، گائے کے تحفظ، رام مندر وغیرہ جیسے مسائل پر قابل اعتراض تبصرہ کرتے بھی دیکھے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

واٹساپ

فلسطینیوں کو قتل کرنے میں اسرائیل کیساتھ واٹس ایپ کی ملی بھگت

(پاک صحافت) امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت واٹس ایپ ایک AI پر مبنی پروگرام کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے