سری لنکا

برین ڈرین میں اضافہ سری لنکا میں سیاسی کشیدگی میں اضافے کا نتیجہ ہے

پاک صحافت تازہ ترین خبروں کے مطابق سری لنکا میں اس ملک میں بڑھتے ہوئے معاشی بحران کی وجہ سے سیاسی اور سماجی کشیدگی میں اضافے کے بعد برین ڈرین ایک عام بات بن گئی ہے۔

رائٹرز کے حوالے سے اتوار کے روز پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، سری لنکا کی معیشت کو کورونا وبا کے دوران جو شدید دھچکا لگا ہے اور گوتابایا راجا پاکسے حکومت کی جانب سے ٹیکسوں میں کٹوتی کی گئی ہے، سری لنکا ملک کی آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے۔

اس طرح مہنگائی کی شرح 50 فیصد کے ساتھ ساتھ خوراک، ادویات اور ایندھن کی کمی نے کئی مہینوں پہلے سے لاکھوں مظاہرین کو اس ملک کی سڑکوں پر کھینچ لایا ہے۔

خبروں کے مطابق مارچ (مارچ/اپریل) سے سری لنکا کو زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی، ایندھن، ادویات اور کھانے کی اشیاء جیسے پاؤڈر دودھ کی شدید قلت کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

سری لنکا میں زندگی کے مشکل حالات کی وجہ سے اس ملک کے بہت سے پڑھے لکھے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ حکومت پر سے اپنا اعتماد کھو چکے ہیں اور انہوں نے یہ ملک چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تاہم سری لنکا کا امیگریشن محکمہ اب تک ملک چھوڑنے والے افراد کی صحیح تعداد کے بارے میں درست رپورٹ فراہم نہیں کرتا ہے۔ لیکن اس ملک میں ویزا جاری کرنے والے مراکز کے سامنے لمبی قطاریں سری لنکا کے لوگوں کی اپنے وطن چھوڑنے کی خواہش کی نشاندہی کرتی ہیں۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سری لنکا میں 2022 کے پہلے پانچ مہینوں میں کم از کم 288,645 نئے پاسپورٹ جاری کیے گئے ہیں۔ دریں اثنا، یہ تعداد گزشتہ سال کی اسی مدت میں 91 ہزار 300 تھی۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے