امریکہ

علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون کے ایجنڈے کے ساتھ امریکی سینٹ کام کمانڈر کا دورہ پاکستان

پاک صحافت مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی دستوں کے کمانڈر سینت کام  نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران ملک کی فوج کے کمانڈر سے ملاقات کی، علاقائی سلامتی اور استحکام کے ساتھ ساتھ اسلام آباد اور واشنگٹن کے فوجی تعلقات پر مشاورت کی۔

پاک صحافت کی جمعہ کی صبح کی رپورٹ کے مطابق، سینٹ کام کمانڈر کا پاکستان کا غیر متوقع دورہ اس وقت کیا جا رہا ہے جب کہ پاکستانی فوج کے کمانڈر کے مستقبل میں امریکہ کے دورے کے بارے میں وسوسے پائے جا رہے ہیں، یہ دورہ پہلے سے طے شدہ تھا۔

چند گھنٹے قبل پاک فوج کے تعلقات عامہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں اعلان کیا گیا تھا کہ سینٹ کام کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے ایک اعلیٰ امریکی فوجی وفد کی سربراہی میں جمعرات کو راولپنڈی میں پاکستانی فوج کے کمانڈر جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

اس بیان میں کہا گیا ہے: فریقین نے باہمی مفادات، سلامتی کی صورتحال اور علاقائی استحکام، دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں پاک امریکہ تعاون بالخصوص فوجی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

مذکورہ بیان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی کوششوں اور علاقائی امن واستحکام میں اہم کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستانی فوج کے کمانڈر اور ان کے امریکی ہم منصب نے دونوں ممالک کے درمیان فوجی تربیت کے تبادلے کے پروگرام پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

پاکستانی فوج کے تعلقات عامہ کے بیان میں اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان دیگر متنازعہ مسائل جیسا کہ افغانستان کی صورتحال کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

پاکستان نے بارہا افغان اثاثے منجمد کرنے کی مخالفت کا اظہار کیا ہے اور امریکہ سے کہا ہے کہ وہ پابندیاں لگانے کے بجائے افغان عوام کی نازک صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد کرے۔

امریکی سینٹ کام کمانڈر اور پاکستانی فوج کے کمانڈر کے درمیان رواں سال 8 اگست کو دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی اور علاقائی صورتحال کے حوالے سے فون پر بات ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے