مودی

یوکرین کے بارے میں فرانس اور ہندوستان کے رہنماؤں کے درمیان بات چیت

پاک صحافت فرانسیسی صدر کے دفتر نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے منگل کی شام یوکرین کے بحران پر ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

رائٹرز سے آئی آر این اے کے مطابق، بیان میں کہا گیا ہے: دونوں فریقوں نے یوکرین میں تنازع کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

میکرون نے منگل کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بھی بات کی، جس کے دوران فرانسیسی صدر نے یوکرین کی جوہری تنصیبات کے لیے جنگ کے خطرات کے بارے میں اپنے خدشات پر زور دیا۔

پاک صحفات کے مطابق، جہاں فرانس سمیت یورپی ممالک نے روس کے یوکرین پر حملے کی وجہ سے اس کے خلاف وسیع پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، وہیں بھارت نے اب تک نہ صرف روس پر پابندیاں عائد کرنے سے انکار کیا ہے بلکہ اس ملک سے تیل کی درآمدات میں بھی نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔

نئی دہلی نے اس سے قبل یوکرین میں روس کی جنگ کی مذمت کے لیے جنرل اسمبلی میں ووٹنگ سے بھی پرہیز کیا تھا۔

بھارت 24 فروری اور یوکرین پر روس کے حملے کے آغاز کے بعد سے اس ملک سے 13 ملین بیرل تیل درآمد کر چکا ہے۔ دریں اثنا، 2021 میں روس سے ہندوستان کی خام تیل کی درآمد صرف 16 ملین بیرل تھی۔

21 فروری 2022 کو ولادیمیر پوٹن نے ڈونباس کے علاقے میں ڈونیٹسک اور لوہانسک عوامی جمہوریہ کی آزادی کو تسلیم کیا، اور ماسکو کے سیکورٹی خدشات پر مغرب کی عدم توجہ پر تنقید کی۔ 23 فروری کو اور یوکرین میں جنگ شروع ہونے سے صرف ایک دن پہلے، یورپی یونین کی کونسل نے اس کارروائی کے جواب میں روس کے خلاف پابندیوں کے پہلے پیکیج کی منظوری دی۔

جمعرات، 24 فروری کو، پوٹن نے یوکرین کے خلاف بھی فوجی آپریشن شروع کیا، جسے انہوں نے “خصوصی آپریشنز” کا نام دیا، اس طرح ماسکو اور کیف کے کشیدہ تعلقات فوجی تصادم میں بدل گئے۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطینی پرچم

جمیکا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے

پاک صحافت جمہوریہ بارباڈوس کے فیصلے کے پانچ دن بعد اور مقبوضہ علاقوں میں “غزہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے