بائیڈن

گرتی ہوئی مقبولیت کے درمیان، بائیڈن دوبارہ صدر بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں

واشنگٹن {پاک صحافت} امریکی صدر جو بائیڈن پہلے ہی 2024 کے انتخابات کی تیاری کر رہے ہیں۔

موجودہ امریکی صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ میں 2024 میں ہونے والے آئندہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ جو بائیڈن 2024 میں امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے وقت 81 برس کے ہوں گے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے بائیڈن کے آئندہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی بات ایسی حالت میں کی ہے جب تازہ ترین پولز سے ظاہر ہوتا ہے کہ بائیڈن کی مقبولیت میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔

جب سے بائیڈن نے ریاستہائے متحدہ کے صدر کا عہدہ سنبھالا ہے، ان کی مقبولیت میں کمی ہوتی جا رہی ہے۔ ان کے دور حکومت میں امریکہ میں مہنگائی بہت بڑھ گئی۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اس وقت امریکی معیشت کساد بازاری کی طرف بڑھ رہی ہے۔ رائے شماری میں حصہ لینے والے بہت سے لوگوں نے کہا کہ اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ معیشت کا ہے جس پر بائیڈن نے خاطر خواہ توجہ نہیں دی ہے۔

سروے بتاتے ہیں کہ اس ملک کے صرف 29 فیصد لوگ امریکی صدر کے اقدامات سے متفق ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی مقبولیت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ نصف سے زیادہ امریکیوں کا خیال ہے کہ بائیڈن ملک کے اہم ترین مسائل پر خاطر خواہ توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بہت سے امریکی جو بائیڈن کے اقدامات سے متفق نہیں ہیں۔ دریں اثنا، بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ انتخابات میں یقین نہیں رکھتے۔

اس کے علاوہ جو بائیڈن نے اپنے دور صدارت میں کچھ ایسی چیزیں کھلائی ہیں جن کا ذکر میڈیا میں ہوتا رہا ہے جیسا کہ تقریر کے دوران بھول جانا۔ چلتے پھرتے توازن کھو جانا وغیرہ۔ قابل ذکر ہے کہ 75 فیصد سے زیادہ امریکی ووٹرز اپنے ملک میں صدر کے طور پر ایک نیا چہرہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینی حامی طلباء کی گرفتاری پر اقوام متحدہ کا ردعمل

پاک صحافت امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینی حامی طلبہ کی گرفتاری پر ردعمل میں اقوام متحدہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے