میانمار

میانمار میں ایک رکن پارلیمنٹ سمیت چار افراد کو پھانسی دے دی گئی

رنگون {پاک صحافت} میانمار کی فوجی حکومت نے اس ملک کے ایک سابق رکن پارلیمنٹ سمیت چار افراد کو پھانسی دے دی ہے۔

جن چار افراد کو پھانسی دی گئی ہے ان میں سے ایک این ایل ڈی یعنی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کا ایک سابق رکن پارلیمنٹ ہے۔

سرکاری اخبار مرر ڈیلی کے مطابق ان چاروں افراد کو دہشت گردانہ سرگرمیوں، تشدد کے ارتکاب اور غیر انسانی کارروائیوں کی حمایت کرنے پر پھانسی دی گئی۔ این ایل ڈی کے سابق رکن پارلیمنٹ “فیو جیا تھو” پر جنوری میں دہشت گردی کی مالی معاونت اور دیگر کئی الزامات عائد کیے گئے تھے۔ ان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ انہیں پھانسی کی اطلاع نہیں دی گئی۔

دریں اثنا، قومی یکجہتی حکومت نے فوج کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ عوام میں خوف و ہراس پھیلا کر اقتدار حاصل کرنے کی چال ہے۔ دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ کے ایشیا انچارج پیئرسن کا کہنا ہے کہ میانمار میں چار افراد کو پھانسی دینے کا واقعہ غیر منصفانہ ہے جو مکمل طور پر سیاسی محرک ہے۔

واضح رہے کہ میانمار میں گزشتہ پانچ دہائیوں میں پہلی بار کسی کو موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ پھانسی کب دی گئی۔

قابل ذکر ہے کہ میانمار کی فوج اس ملک میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اپنے مخالفین پر مسلسل جبر کر رہی ہے۔ وہاں فوجی بغاوت کے بعد سے کم از کم 2000 شہری مارے جا چکے ہیں۔ میانمار کی فوج نے 15 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ میانمار کی فوج پر اس ملک کی روہنگیا مسلم کمیونٹی کی نسل کشی کا بھی الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیں

امیر قطر بن سلمان

امیر قطر اور محمد بن سلمان کی غزہ میں جنگ بندی پر تاکید

(پاک صحافت) قطر کے امیر اور سعودی ولی عہد نے ٹیلیفونک گفتگو میں خطے میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے